رحیم یار خان()شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان کی نئی عمارت کی تعمیر کا کام رواں مالی سال میں شروع کرا دیا جائے گ
شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان کی نئی عمارت کی تعمیر کا کام رواں مالی سال میں شروع کرا دیا جائے گا چھ ہزار ملین روپے لاگت آئے گی ان میں سے پانچ سو ملین کے فنڈز جاری ہو چکے ھیں ان خیالات کا اظہار پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج و ھسپتال پروفیسر ڈاکٹر ظفر تنویر نےکمیٹی روم میں پریس کانفرنس میں کیا ایم ایس ڈاکٹر غلام ربانی پرو فیسر ڈاکٹر مسعود الحق م،پروفیسر ڈاکٹر سیید اعجاز زیدی، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرحمان میڈیا کواڈینیٹر ڈاکٹرعلی برھان رانا الیاس بھی موجود تھے.
پرنسپل ڈاکٹر ظفر تنویر نے کہا کہ نئی عمارت میں 1250 بیڈز کی گنجائش ہوگی موجودہ عمارت 1950میں تعمیر ہوئی تھی محکمہ عمارات نے اسے کئی سالوں سے خطرناک قرار دے رکھا ہے اب اسے منہدم کرانے کیلیے وارڈوں کی شفٹنگ کا معاملہ درپیش ہے اس کیلئے کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے اس پر تیس ملین لاگت آئے گی پرنسپل نے کہا کہ عمارت کی تکمیل کے بعد اسے یونیورسٹی کا درجہ دلوایا جائے گا اس مقصد کے لیے پی ایم ڈی سی کی ٹیم کالج کو انتہائی موزوں قرار دے چکی ہے.
عمارت بننے کے بعد یہ ادارہ ملتان کے نشتر ہسپتال سے بھی زیادہ جدید اور آگے بڑھ جائے گا ہسپتال کی نہ صرف مسنگ فسیلیٹیز پوری ہو جائیں گی بلکہ اسکی کارکردگی میں بھی اضافہ ھوگا کالج آف نرسنگ کے لیےبجٹ منظور ہو چکا ہے انہوں نے مزید کہا کہ نئے بورڈ آف منیجمنٹ کے قیام کے باعث ملازمین کی ترقیوں کے علاوہ مریضوں کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھائے جا سکیں گے کالج میں اپنی مدد آپ کے تحت مسجد کی تعمیر کا کام جلد شروع کرایا جائے گا .
ایم ایس سمیت انتظامی ٹیم اپنی صلاحیتیں بروئے کار لا رہی ہے پرنسپل نے میڈیا کو کالج کے مختلف ڈیپارٹمنٹ کا دورہ بھی کرایا اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر غلام ربانی نے ایکپسریس کو بتایا کہ پرانی عمارت میں مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی عملہ کو مشکلات کا سامنا ہے نئی عمارت کی تعمیر اور فنکشنل ہونے سے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم ہونگی شیخ زید ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ، آؤٹ ڈور وارڈ ، لیبارٹری اور تمام شعبہ جات میں روزانہ دس ہزار سے زائد مریض لائے جا رہے ہیں جن میں رحیم یارخان اور راجن پور کے مریضوں کے علاوہ سندھ اور بلوچستان سے آنے والے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے