سابق ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا کرپشن کیس میں ٹھیکدار کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا، ٹھیکدار نورالحق نے ایک کروڑ ستر لاکھ کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے عوض سابق ایم ڈی واسا کو 36 لاکھ رشوت دینے کا اعتراف کرلیا ہے، ٹھیکدار کا احتساب عدالت میں بیان قلمبند۔
احتساب عدالت ون کے جج پزیر بلوچ کی عدالت میں حامد لطیف رانا کرپشن کیس کی کاروائی کے دوران ٹھیکدار نور الحق نے اپنا بیان قلمبند کراتے ہوئے معزز عدالت کو بتایا کہ اسے سرکاری ٹھیکہ حاصل کرنے کے لئے مجبوراً سابق ایم ڈی واسا کو بھاری رقم ادا کرنا پڑی نیب کی جانب سے سینئر پراسیکیوٹر ضمیر احمد پیش ہوئے اور واضح رہے کہ نیب بلوچستان نے سابق ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا سمیت 11ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا ہے۔
نیب کی تحقیقات کے مطابق سابق ایم ڈی واسا نے اپنے عزیز اقرباء اور دوستوں کی معاونت سے دورانِ ملازمت بڑے پیمانے پر کرپشن کرتے ہوئے 35 کروڑ 40 لاکھ کے غیر قانونی اثاثے بنائے اور قومی احتساب بیورو بلوچستان نے سابق ایم ڈی واسا حامد لطیف رانا کو اگست 2017 میں گرفتار کر کے جیل بھیجوا دیاتھا تاہم غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں کچھ مزید شواہد اور معلومات کی روشنی میں مزید اثاثوں کی بھی تحقیقات جاری ہے۔

Shares: