سیوریج کے گندے پانی سے سبزیوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار
چنیوٹ
چنیوٹ میں سیوریج کے گندے پانی سے سبزیوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار چنیوٹ سمیت پنجاب کے دیگر درجنوں اضلاع کو بھی سپلائی کا انکشاف محکمہ فوڈز سمیت دیگر متعلقہ حکام نے مبینہ طور پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر لی
چنیوٹ جھنگ روڈ بائی پاس کے اردگرد سینکڑوں ایکڑ پر سیوریج کے گندے پانی سے سبزیاں اگائی جانے لگی ہیں چنیوٹ کی 40 فیصد آبادی سیوریج کے گندے پانی سے تیار کی جانے والی سبزیاں کھانے پر مجبور جبکہ یہی مضر صحت سبزیاں پنجاب کے دیگر درجنوں اضلاع میں بھی مبینہ طور پر فروخت کے لئے سپلائی کئے جانے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے جس پر متعلقہ ضلعی افسران اور محکمہ فوڈز مکمل طور پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔جبکہ میونسپل کمیٹی چنیوٹ کی جانب سے سبزیاں کاشت کرنے والے کاشتکاروں کو گندے پانی کی سپلائی پر مبینہ طور پر معاوضہ بھی وصول کئے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے باعث بلا خوف و خطر شہر کا سارا گندا پانی فضلوں کو لگایا جارہا ہے گندے پانی سےپالک،بیگن،سبز مرچیں۔کدو۔گھیا توری۔سبز توری۔دھنیا۔کھیرے۔کریلے اور دیگر کی فضل تیار کی جارہی ہے اس حوالہ سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گندے پانی سے تیار کی جانے والی سبزیوں کے استعمال سے پیٹ،ہیضہ،ٹائیفائیڈ بخار،اور ہپاٹائٹس کی امراض تیزی سے پھیل رہی ہے شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے گندے پانی سے تیار کی گئی سبزیوں کو تلف کرنے کا مطالبہ کیا ہے