شجاع آباد : پولیس کیوں کاروائی نہیں کر رہی ؟

0
42

شجاع آباد (نمائندہ باغی ٹی وی)شوہر کی بیس سالہ قید اور تشدد سے بیوی ہلاک، پیسوں کی چمک کے باعث پولیس کی برائے نام کاروائی،ایوب رات کی تاریکی میں ہی رابعہ کو دفنانا چاہتا تھا،
بیٹی حمیرا ۔ہلاکت سے دو روز قبل ابو نے مکا مارکر امی کا جبڑا توڑدیا، شوگر کی مریضہ ہونے کے باوجوددو دن تک کوئی علاج نہ کرایا، حالت خراب ہونے پر ٹی ایچ کیو اور پھر نشتر ملتان لے گئے اور پھر امی کی لاش ہی گھر آئی
ا یوب اپنی بیوی اور بچوں کو تالا لگا کر قید رکھتا اور تشدد کرتا تھا،ایوب نے اپنے بچوں کو کبھی پولیو کے قطرے تک نہ پلوائے، نشتر لے جانے اور پھر لاش گھر واپس لانے تک بچوں کو گھر میں قید رکھا، ایس ایچ او تھانہ سٹی پیسوں کی چمک کے باعث ایوب کے خلاف کاروائی سے گریزاں ہے اور قتل کو طبعی موت میں تبدیل کررہا ہے،معاملہ ہیومن رائٹس فورم پر لے جائیں گے، پولیس کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ، اہل محلہ
تفصیلات کے مطابق سندھی گیٹ سر کلر روڈ کے رہائشی ایوب کی 45 سالہ بیوی رابعہ کا جنازہ جب نشتر ہسپتال ملتان سے گھر پہنچا تو محلہ میں کہرام مچ گیا۔ ایوب رات کی تاریکی میں گیارہ بجے خاموشی سے جنازے کے بعد رابعہ کو دفنا دینا چاہتا تھا کہ اہل محلہ نے میڈیا کو اطلاع دی اور میڈیا کی نشاندہی پر ایس ایچ او تھانہ سٹی اشرف گل موقع پر پہنچ گئے۔ ایوب کی بیٹی حمیرا نے بتایا کہ ہلاکت سے دو روز قبل میرے ابو نے میری امی کو مکا مارا جس سے میری امی کا جبڑا ٹوٹ گیا۔ میری امی شوگر کی مریضہ ہیں اور دو دن تک شدید تکلیف کے باوجود ابو نے امی کا کوئی علاج نہیں کرایا۔ کل حالت زیادہ خراب ہونے پر امی کو ہسپتال لے کر گئے اور رات کو امی کی لاش گھر آئی۔ اس دوران بھی ہم لوگ گھر میں نظر بند تھے۔ میرے والد ہمیں گھر میں تالا لگا کر رکھتے ہیں۔ کسی کو ہمارے گھر اور ہمیں باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اہل محلہ اور قریبی رشتہ داروں نے پولیس اور میڈیا کو ایوب کے ظلم کی داستانیں سناتے ہوئے کہا کہ ایوب اپنی بیوی اور بچوں کو تالا لگا کر قید رکھتا اور تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔خواتین سمیت کسی کو ایوب کے گھر آنے کی اجازت نہ تھی۔ ایوب نے اپنے بچوں کو کبھی پولیو کے قطرے تک نہیں پلوائے۔ اہل محلہ نے مزید بتایا کہ ایوب بہت ظالم انسان ہے اور اسی نے اپنی بیوی کو تشدد کرکے ہلاک کیا ہے۔اہل محلہ کے مشتعل ہونے پر ایس ایچ او تھانہ سٹی نے رابعہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے کا کہہ کرلاش کو ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا جہاں موقع پر موجود ڈاکٹر نے لاش کا سرسری معائنہ کرنے کے بعد لاش کو پولیس کے حوالے کردیا اور اہل محلہ کے اسرار پر ایس ایچ او تھانہ سٹی اشرف گل نے بتایا کہ کوئی اس کیس کا مدعی بننے کو تیار نہیں ہے لہٰذا کچھ نہیں کیا جاسکتا۔ ایس ایچ او نے مزید کہا کہ اس کیس میں مزید کاروائی کیلئے اگر کوئی عدالت سے رجوع کرے گا تو ہم عدالتی حکم کے پابند ہونگے۔ عوامی حلقوں اور سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کے ممبر کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ سٹی پیسوں کی چمک کے باعث قتل کو طبعی موت میں تبدیل کررہا ہے اور اس وجہ سے ایوب کی بیٹیوں کی جان کو بھی خطرہ ہے۔ اہل محلہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب، آر پی او اور سی پی او ملتان سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے ایوب کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ رانا اظہر منیر باغی ٹی وی ملتان ۔شجاع آباد

Leave a reply