قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق شخص کے گھر فاتحہ خوانی کے لئے آنے کے بعد اہل خانہ کے سخت سوالات کا جواب دیئے بغیر روانہ ہوگئے۔
قاسم سوری خودکش دھماکے میں جاں بحق نسیم کاکڑ کے گھر پہنچے جہاں انہوں نے فاتحہ خوانی اور تعزیت کی۔ تعزیت کے بعد قاسم سوری کی روانگی کے وقت بدمزگی ہوئی جب نسیم کے اہل خانہ نے قاسم سوری کو روک کر سوالات کرنے کی کوشش کی۔
قاسم سوری نے موقف اختیار کیا کہ فاتحہ خوانی کیلئے آیا ہوں، سیاسی بات نہیں کروں گا۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے نسیم کاکڑ کے لواحقین نے شکوہ کیا کہ ان کے ساتھ اتنا بڑا سانحہ ہوا مگر قاسم سوری 6 روز بعد ان کے پاس آئے۔ ہم نے کوئی سیاسی سوال نہیں کیا۔
بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قاسم سوری کا کہنا تھا کہ وہ تعزیت کیلئے نسیم کاکڑ کے گھر گئے جہاں انہوں نے اہل خانہ سے تعزیت کی تاہم چند نوجوان جذباتی ہوگئے۔ بحیثیت سیاسی کارکن اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ جاتاہے۔ وہ کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔