لیہ – مریض ترستے رہے،کروڑوں روپے کی ادویات زائد المعیاد ہونے پر انہیں گڑھے میں دبادیں
لیہ (نمائندہ باغی ٹی وی ) حکومت کے گڈ گورننس کے دعوؤں کا پول کھل گیا،محکمہ صحت لیہ کی لاپرواہی اور غفلت کی انتہاء،مریض علاج کو ترستے رہے ،کروڑوں روپے کی ادویات ایم ایس کی رہائش گاہ پر پڑے پڑے زائد المیعاد ہو گئیں،حکومت پنجاب کی جانب سے محکمہ صحت لیہ کے مریضوں کو مفت فراہمی کے لئے بھجوائی گیئں کروڑوں روپے کی ادویات زائد المعیاد ہونے پر انہیں گڑھے میں دبائے جانے کا معاملہ سامنے آ-یا ،،انسانی جان بچانے والی ایک لاکھ سے زائد اینٹی بائیوٹک،انکجشن سپرو فلاکس و دیگر قیمتی ادویات آگسٹن ،فلیجل وغیرہ کو میڈیسن سٹور میں محفوظ بنانے کی بجائے ایس او پی کے بر خلاف ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال لیہ ڈاکٹر عتیق الرحمٰن کی سرکاری رہائش گاہ میں رکھا گیا تھا ، مریضوں کے لئے استعمال نہ کئے جانے پر دوائیں پڑی پڑی زائد المعیاد ہو گئیں، ہسپتال ذرائع کے مطابق 5 مختلف گڑھوں میں دبائی گئی ادویات مالیت اڑھائی سے تین کروڑ روپے بتائی جاتی ہے ، ادویات کے زائد امعیاد ہونے پر کوتاہی چھپانے کے لئے ہسپتال انتظامیہ نے ٹیکے توڑ کر دوائی گڑمیں بہا دی ،اور لاکھوں خالی شیشیاں ڈسٹرکٹ ہسپتال میں چلڈرن وارڈ کے عقبی جانب ہسپتال ہی کے خالی پڑے ویران پلاٹ میں گڑھے کھود کر دبا دی گئیں، ٹیکوں کی شیشوں کی جانب سے توڑا گیا ، جب کہ اوپری جانب سیلیں موجود تھیں، جنہوں نے ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کا بھانڈا پھوڑ دیا ،