ایڈیشن: English | پشتو | 中國人
Dark
Light

مظفرگڑھ میں دریائے سندھ نے تباہی مچادی، کئی مقامات پر نہروں میں بھی شگاف پڑگئے

6 سال قبل
تحریر کَردَہ

مسلسل بارش اور پانی کے دباو کے باعث میان مختلف مقامات دریائی بند اور نہروں میں شگاف پڑ گئے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ گھر زیر آب آگئے۔مظفرگڑھ میں ٹو ایل غازی نہر میں ایک مرتبہ پھر 60 فٹ سے زائد چوڑا شگاف پڑگیا،شگاف پڑنے سے درجنوں ایکڑ قریبی زرعی اراضی اور ان پر موجود فصلیں زیرآب آگئیں.پانی چوری کی وارداتوں کے باعث 7 جون کو بھی اسی مقام پر نہر شگاف پڑا تھا۔دوسری جانب احسان پوربیٹ خادم۔والی کے مقام پر دریائے سندھ نے تباہی مچادی دریائی کٹاو کے باعث سینکڑوں ایکڑپر موجود فصلیں اور گھر دریا برد ہوچکے ہیں .مظفرگڑھ کے علاقے سلطان کالونی کے قریب ٹو ایل غازی نہر میں شگاف پڑگیا،اہل علاقہ کیمطابق نہر میں پڑنے والا شگاف 60 فٹ سے بھی زائد چوڑا ہے،شگاف پڑنے کے باعث درجنوں ایکڑ قریبی زرعی اراضی اور اس پر کھڑی مختلف فصلیں زیر آب آگئیں.اس سے قبل بھی 7 جون کو ٹو ایل غازی نہر میں اسی مقام پر شگاف پڑگیا تھا،مقامی افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ بااثر افراد کی جانب سے محکمہ انہار کے عملے کی ملی بھگت سے نہری پانی چوری کیاجاتا ہے،،جس کے باعث نہر کے کنارے کمزور ہوئے اور نہر میں بار بار شگاف پڑ رہا ہے،اہل علاقہ نے محکمہ انہار عملے کیخلاف احتجاج بھی کیا ہے.دوسری جانب محکمہ انہار کے مطابق شگاف پر کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں.احسان پوربیٹ خادم والی کے مقام پر دریائے سندھ کے پانی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔اہل علاقہ کے مطابق دریائی کٹاو کے نتیجہ میں 2010 سے لیکر ابتک ان کی 25سے زائد بستیاں دریا برد ہوچکی ہیں اگر دریا کی ان طاقتور موجوں کو نہ روکا گیا تو اس علاقہ کی بستی چانڈیہ،گرمانی،میرانی،خوشحالی،گاڈی اور مشوری بھی دریا کی نذر ہوجائیں گی۔علاقہ مکینوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دریائے سندھ کی بے رحم موجوں کو روکنے کے لئے بند بنائیں تاکہ ان کی قیمتی زمینیں اور املاک بچ سکیں۔

Latest from مظفرگڑھ