منقبت صدیق و عمر رضی اللہ عنہما بقلم:عطیہ وانی

0
55

منقبت صدیق و عمر رضی اللہ عنہما
عطیہ وانی

جب سب تھے مخالف آقا کے
تب ساتھ دیا جس نے ان کا
وہ بھی اپنی جان پہ کھیل کر
کوئی اور نہیں وہ ہے ابو بکر

ہم سب چاہتے ہیں رضا رب کی
خود اللہ پوچھے رضا جس کی
وہ بھی جبریل امین کو بیج کر
کوئی اور نہیں وہ ہے ابو بکر

یوں تو جنت کی بشارت دنیا میں
تھی ان کو میرے نبی ﷺ نے دی
پھر بھی رشک کرتے رہے جن پر عمر
کوئی اور نہیں وہ ہے ابو بکر

میں اک گھاس کا تنکا ہوتا اگر
کوئی کھائے اور پھر حساب نا ہو
یوں خوف خدا تھا طاری جن پر
کوئی اور نہیں وہ ہے ابو بکر

ہم امتی ہیں وہ ہے مراد
کوئی ہوتا اگر نبی آقا کے بعد
جو نبی کی دعاؤں کا ہے اثر
کوئی اور نہیں وہ ہے عمر

جو نبی کے سچے یار تھے
جو عدل کے پہرےدار تھے
جس نے کھلوائے کعبے کے در
کوئی اور نہیں وہ ہے عمر

تھی عجب ہی ہیبت کفر پر
وہ لرزتے تھے ان کے نام سے
جس نے توڑ دی باطل کی کمر
کوئی اور نہیں وہ ہے عمر

تھی حقومت ان کی ہر چیز پر
ان کی سوچ بنی قرآن کی آیتیں
جس کے حکم سے جاری ہو نہر
کوئی اور نہیں وہ ہے عمر

Leave a reply