پشاور۔(اے پی پی) لپروسی ٹی بی بلائنڈنس ریلیف ایسوسی ایشن پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان نے کہا ہے کہ پرائیو یٹ سکولوں میں زیر تعلیم 30 فیصد طلبہ و طالبات ذہین اور قابل ہونے کے باوجود نظر کی کمزوری کی وجہ سے بلیک بورڈ اور کتابوں میں لکھے حروف نظر نہ آنے اور پڑھنے سے محرومی کی وجہ سے تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتے ہیں جنہیں معاشرے کا بہترین شہری بنانے کے لئے فری آئی کیمپوں کے انعقاد کی اشد ضرورت ہے۔وہ مرکزی آفس بگری گارڈن پشاور میں خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے،جو اُن کی صدارت میں منعقد ہوا۔جزل سیکرٹری ملا محمد (تمغہ امتیاز) نے پرائیویٹ سکولوں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبا ت میں نظر کی کمزوری سے متعلق رپورٹ پیش کی۔سرجن محمد عارف خان نے مزید کہا کہ قریب سے ٹی وی دیکھنے،موبائل،ٹیبلٹ اور کمپیوٹر پر گیمیں کھیلنے اور فلمیں دیکھنے والے30 فیصد اُن معصوم بچوں کی نظریں خراب ہیں جنہیں لاڈ پیار کے سبب والدین منع نہیں کر پاتے، ایسے بچوں میں بیشتر بچے والدین کی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے آنکھوں کی بینائی سے محروم رہ جاتے ہیں، انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے ماہر ین چشم سے معائنے کروائیں۔

Shares: