ناقص منصوبہ بندی : پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع کا منصوبہ اعتراضات کی بھینٹ چڑ گیا
لاہور: غلط منصوبہ بندی کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع نہ ہوسکی ،پنجاب اسمبلی کی عمارت میں توسیع کا 14 سالہ پلان اعتراضات کی بھینٹ چڑھ گیا، صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی پری میٹنگ میں عمارت کی توسیع کا پی سی ون مسترد کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ناقص منصوبہ بندی پر پی اینڈ ڈی بورڈ نےابتدائی منظوری دینے سے انکار کردیا، اجلاس میں ایس ای بلڈنگ کو بہتر منصوبہ بندی کیساتھ پنجاب اسمبلی کی توسیع کا پی سی ون بنانے کا حکم دیا گیا اور منصوبے میں ترامیم اور میٹریل ریٹ کم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں, دوسری جانب اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی عمارت پر اجرا شدہ بجٹ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
عمارت کی توسیع سے متعلق دستاویزات کے مطابق 25 کروڑ 34 لاکھ روپے کے فنڈز جاری ہوئے اور 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ سرکاری آن لائن پورٹل پر صرف 9 کروڑ کے اخراجات دکھائے گئے۔نئے مالی سال میں پنجاب اسمبلی کی توسیع پر لاگت تخمینہ ایک ارب لگایا گیا ہے جبکہ 20 کروڑ روپے رواں مالی سال میں خرچ ہوں گے، حکام کے مطابق پنجاب اسمبلی کی توسیعی عمارت 31 نومبر 2020 میں مکمل ہوگی۔