گوجرانوالہ
نیب نے پی ایچ اے گوجرانوالہ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کردیں، نیب کی تین رکنی ٹیم نے آج پی ایچ اے کمپلیکس پر چھاپہ مار کر پانچ سالوں میں لگائے گئے کروڑوں روپے کے فنڈز اور سابقہ دور میں ہونے والی تقرریوں کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا

نیب کی تین رکنی ٹیم آج پی ایچ اے کمپلیکس پہنچی جہاں انہوں نے پانچ سالوں میں کروائے جانے والے تمام ترقیاتی کاموں کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا، ان میں گوجرانوالہ میں کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائے جانے والے 50 پارکس، جی ٹی روڈ پر لگائے جانے والے500 سے زیادہ کھجور کے درختوں کی مہنگے نرخوں پر خریداری، شہر کی اہم شاہراہوں پر بنائی جانے والی گرین بیلٹس شامل ہیں، سال 2014 سے 2018 تک کے عرصے کے دوران پی ایچ اے کے چیئرمین ن لیگی ایم پی اے توفیق بٹ تھے جن پر مبینہ کرپشن اور بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں، ان الزامات کی انکوائری نیب لاہور میں زیرسماعت ہے، ابتدائی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ کاروباری افراد، فیکٹریوں اور پلازوں کے مالکان سے گرین بیلٹس کے نام پر کروڑوں روپے اکٹھے کئے گئے، اور سرکاری فنڈز سے بھی رقم کا اجرا کیا گیا، پی ایچ اے کی انتظامیہ نے میڈیا کو بتایا کہ نیب لاہور کی ٹیم اہم مالی معاملات، ٹھیکوں، درختوں و پودوں کی خریداری اور سابقہ دور میں ہونے والی تقرریوں کی کی فائلیں اپنے ہمراہ لے گئے ہیں، لیگی حکومت کے دور میں بنائی گئی گرین بیلٹس اور پارکس میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کے انکشاف ہوئے ہیں جن کی تحقیقات کی جارہی ہیں، نیب ٹیم لیگی دور میں پی ایچ اے کی جانب سے بنائے گئے تمام پروجیکٹس کا دورہ بھی کرے گی، بڑے پیمانے پر کرپشن شکایات کے باعث کارروائی عمل میں لائی گئی۔
(تصویر میں PHA کے سابق چیئرمین توفیق بٹ ہے)

Shares: