مزید دیکھیں

مقبول

مصطفیٰ قتل کیس، دو ڈرگ ڈیلر گرفتار

کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں منشیات سے جڑے...

سونے کی قیمت 306,000 روپے فی تولہ پر مستحکم

کاروباری ہفتے کے پہلے رو زملک بھر میں فی...

ملک ناقابل تسخیربنایا نواز شریف تیرا شکریہ،تجزیہ :شہزاد قریشی

دو کالم،،،،،،،،،،،،،،تجزیہ ،،،،،،،،،،،،،،،،،تصحیح شدہ امریکہ کی بدلتی پالیسی،یورپ سمیت دنیا...

پاکستانی فلم انڈسٹری کا حال تا حال

پچھلے کافی عرصے سے فلم انڈسٹری اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی کوشش کر رہی ہے مگر ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہو پایا کہ جس سے لگے کے ہماری فلم انڈسٹری دنیا میں پھر سے اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ سے بنا سکتی ہے

کیا ہمارے پاس اچھے لکھنے والوں کی کمی ہے ؟
یا ہمارے پاس اچھے ڈائریکٹر ز نہیں ؟
کیا ہمارے پاس اچھے ایکٹرز نہیں ؟
اور کیا ہمارے پاس اچھے ٹیکنیشن کی کمی ہے ؟
ہمارے موسیقار حضرات کسی بھی دوسرے ملک کے موسیقاروں سے کم ہیں ؟
ہمارے ملک میں گانا لیکھنے والے یا گانا گانے والوں کی صلاحیت سے کوئی آشنا نہیں ؟
کیا کسی کو وحید مراد والا دور یاد نہیں ؟
کہاں گئے وہ ہماری بہترین اردو اور دھماکے دار پنجابی فلموں کے بنانے والے ؟
ان سب سوالوں کے جواب کون دے گا ہلانکہ اب تو ہماری فلم انڈسٹری میں لوگ دوسرے ممالک کی بڑی بڑی یونیورسٹیوں سے ایکٹنگ ، پروڈکشن ، اور ڈائریکشن کی ڈگریاں لے کر آئے ہیں اور اب تو فلم بنانا یا فلم میں کام کرنے کو
برا بھی نہیں سمجھا جاتا جبکہ پہلے اس کام کو معیوب سمجھا جاتا تھا،
تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پہلے جب پاکستانی فلم انڈسٹری کے اتنے کم وسائل تھے تب تو پاکستانی فلم انڈسٹری نے نا کے اردو بلکہ پنجابی فلموں سے بھی اپنے کام کو اس پورے خطے میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں منوایا

تو اب جب کہ بھر پور وسائل اور ایک پڑھا لکھا تبقہ یعنی جو لوگ باقاعدہ سے اس کام کو سیکھ کے آئیں ہیں وہ اس انڈسٹری کو چلا رہے ہیں وہ کیوں اب اجھی فلمیں نہیں بنا پا رہے جیسے کے ماضی میں ہماری فلم انڈسٹری نے ہمیں بہت یادگار فلمیں بنا کے لطف اندوز کیا اور سال ہا سال ان فلموں کو یاد رکھا گیا نا کے ان فلموں کو بلکے ان فلموں کے گانوں کو بھی آج تک دلوں سے کوئی نہیں نکال سکا

وہ کون سی وجہ ہے کہ اب ایسی موسیقی بھی ترتیب نہیں دی جا رہی جو دلوں میں گھر کر جائے جیسی فلمیں آج کل بن رہی ہیں ان میں کچھ ایسا نہیں کہ آپکے دل پر اپنا اثر چھوڑ جائیں اور نا ہی ایسے گانے بن رہے ہیں

اب تو نا فلم کے آنے کا پتہ چلتا ہے نا فلم کے جانے کا اسی طرح آجکل کے گانے بھی ایک سے دوسری دفعہ نہیں سنے جاتے نا ہی لوگ کسی فلم کی کہانی یا فلم کے کسی گانے پر بات کرتے دکھائی دیتے ہیں

جیسے کے پہلے فلموں کی کہانی یا اس فلم کے گانوں کی بات آج تک لوگ کرتے ہیں یا ان ایکٹرز کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے جنھوں نے لازوال کردار ادا کیے اور آج تک لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں
اور ایک بات کی سمجھ نہیں آتی کہ جب ہمارے ایکٹر کسی دوسرے ملک کی فلم میں کام کرتے ہیں تو انکے کام کو بہت پسند کیا جاتا ایسا ہی ہمارے موسیقاروں اور گانے والوں کے ساتھ ہوتا ہے ان کا کام بھی جب کسی دوسری انڈسٹری سے آتا ہے تو ہم انکے اس کا کو بہت پسند کرتے اور سراہتے ہیں
یا پھر وہ ہمارے فنکاروں کو سہی طور پر استعمال کرنا جانتے ہیں اور ہمیں اب تک ایسا کرنا نہیں آیا۔۔۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کے ہماری فلم انڈسٹری میں جو ایکٹرز یا ڈائریکٹر کام کر رہے ہیں وہ ذیادہ تر ڈرامہ انڈسٹری سے آئے ہیں اس لئے وہ فلم کو اس طرح سے لے کر نہیں چل پا رہے یا شائد وہ اس بات ناواقف ہیں کے ایک اچھی فلم کیسے بنتی ہے یہ بات ویسے کسی حد تک سچ بھی ہے

آخر ایسا کب تک چلے گا کب ہمارے لوگ بھی اپنی فلم کے تعریف کریں گے اور کب ہمیں اچھی اور میعاری فلمیں دیکھنے کو ملیں گی