تہران:پاکستان خطے میں جنگ کی صورت میں جنگ روکنے کی کوششیں توکرے گا مگرحصہ نہیںبنے گا،اطلاعات کےمطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی، خطے میں امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاک ایران کثیر الجہت تعلقات پر بھی گفتگو کی گئی، شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران میں گہرے مذہبی تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں، پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ملاقات میں ایران امریکا کشیدگی، خطے میں امن و امان کی صورتحال اور پاک ایران کثیرالجہتی، تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گہرے، تاریخی، مذہبی اور ثقافتی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان ،ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ نے حالیہ صورتحال پر پاکستان کا مؤقف ایرانی صدر کے سامنے رکھتے ہوئے، خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے معاملات کو سفارتی ذرائع بروئے کار لا کر افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے پاکستان کی طرف سے قیام امن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کشیدگی میں اضافے کا متمنی نہیں۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے باہر امریکی حملے میں ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔اس حملے کے بعد ایران نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل مارے تھے اور اِن حملوں میں 80 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا ۔
ا