پاکپتن۔ (اے پی پی) پاکپتن شہر او رگردونواح میں جعلی دودھ کی فروخت کھلے عام جاری ہیں،طرح طرح کے کیمیکلز سے تیارکردہ دودھ کے استعمال سے شہریوں میں طرح طرح کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کی پابندیوں کے باوجود جعلی دود ھ کی کھلے عام فروخت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان سوشل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل حکیم لطف اللہ نے کہا ہے کہ مقامی سطح پر بنے والے دودھ میں کوکنگ آئل، گلوکوز، چینی، گنے کا رس، یوریا کھاد، فارمالین، بورک ایسڈ، پنسلین، قلمی شورہ، رنگ کاٹ،ASTو بالصفاء پاؤڈر،امونیا اور دیگر کیمیائی مادوں کی آمیزش سے تیار ہوکر مارکیٹ میں آجاتا ہے،دودھ کی پیداوار کوبڑھانے والون کی حوصلہ افزائی کی جائے دودھ کے نام پر بکنے والے ڈبوں پر صاف اور جلی حروف میں لکھا جائے کہ یہ دودھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام انہضام، جگر، گردے، دل کی بیماریوں اور کینسر میں مبتلا ہورہے ہیں۔انہوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکپتن، جعلی دودھ کی فروخت کھلے عام جاری
Shares: