*پی ٹی آئی سندھ اسمبلی ممبر ملک شہزاد اعوان*
بلدیہ ٹاؤن کے رہائشی نوجوان تڑپنے رہے، پولیس اہلکار بے حسی کی مثال بن گئے
بلدیہ ٹاؤن کے رہائشی جوان پاکستان تحریک انصاف کے کارکن صدام آفریدی اور ان کے دوست عامر اور ریحان سڑک پر بے یار و مددگار تڑپتے رہے اور پولیس اہلکار تماشائی بن کر وڈیو بناتے رہے ملک شہزاد اعوان کا صورتحال کا نوٹس وزیر اعلیٰ سندھ ، ائی آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے جے ائی ٹی تشکیل دے کر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا ملک شہزاد اعوان نے جاری بیان میں کہا کہ اس طرح کے واقعات میں پولیس اہلکاروں کا اس طرح کا رویہ ناقابلِ برداشت ہے اس طرح کے اہلکار پولیس ڈیپارٹمنٹ پر بدنامی کا داغ ہیں جو دیگر پولیس افسران اور ڈیپارٹمنٹ کی عزت کو پامال کرنے کا باعث ہیں، اکثر اوقات کیسز میں یہ دیکھا گیا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کے بعد پولیس کیس کو شفافیت کے ساتھ تحقیق کرنے کے بجائے کیس کو دبانے کے لیے مقتولین کا سابقہ پولیس ریکارڈ سامنے رکھ کر لواحقین کے جذبات کے ساتھ کھیلتے نظر آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ صدام آفریدی پاکستان تحریک انصاف کا اثاثہ تھے انہوں نے پارٹی کے لیے بہت قربانیاں دی ان پر کچھ دن قبل ہی ایس ایچ او اتحاد ٹاون پرویز بھٹو نے ذاتیات کی بنا پر جھوٹا مقدمہ دائر کیا صدام کے بھائی کو بھی جھوٹے مقدمے میں نامزد کیا مجھے شبہ ہے کہ اب اس جھوٹے ریکارڈ کو قتل کی تفتیش کا حصہ بنا کر کیس دبا دیا جائے گا، یقیناً میں اس طرح کی صورتحال نہیں بننے دونگا، معاملے کی شفاف تحقیقات کروائی جائے گی میں صدام آفریدی,انعام اور عامر کی فیملی کے ساتھ ہوں انہیں مکمل انصاف دلایا جائے گا۔