چھاتی کے سرطان کا مکمل علاج کیسے ممکن ہے…..

لاہور۔ (اے پی پی) وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں چھاتی کے سرطان کی مناسبت سے منعقدہ آگاہی سمپوزیم میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پروائس چانسلرفاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرعامرزمان خان، بریسٹ کینسرپروگرام کی انچارج پروفیسرڈاکٹرعندلیب، رجسٹرارپروفیسرمنیزہ قیوم، پرووائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرشیریں، ایم ایس گنگارام ہسپتال ڈاکٹرفیاض بٹ، دیگرفیکلٹی ممبران اورطلباء وطالبات کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔چھاتی کے سرطان سے بچاؤکی آگاہی کیلئے غبارے بھی اڑائے گئے اورآگاہی واک بھی منعقدکی گئی۔ وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدنے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ2018 کے اعدادوشمارکے مطابق پوری دنیامیں بیس لاکھ خواتین چھاتی کے سرطان میں مبتلاہوئیں۔پاکستان میں ہرسال ہزاروں خواتین اس مرض کی وجہ سے جان کی بازی ہارجاتی ہیں۔ لوگوں کو کسی بیماری کے بارے میں آگاہی دینابڑی نیکی ہے۔ چھاتی کے سرطان کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص سے مکمل علاج ممکن ہوجاتا ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے انتہائی اہم موضوع پرسمپوزیم منعقدکروانے پروائس چانسلراورانتظامیہ کومبارکباد دی۔وزیر صحت پنجاب نے مزیدکہاکہ چھاتی کے سرطان کی آگاہی سے خواتین کواس مرض سے بچایاجاسکتاہے۔ چھاتی کے سرطان کی ابتدائی مرحلے مں تشخیص علاج کی ضمانت ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کیلئے ہرقسم کی علمی سہولت فراہم کی جائے گی۔ چھاتی کے سرطان سے متاثرہ خواتین کی ذاتی زندگی بری طرح متاثرہوتی ہے۔ معاشرہ میں چھاتی کے سرطان بارے شعورپیداکرنے کیلئے آگاہی سیمینارمنعقدکروائے جائیں۔پروفیسرڈاکٹرعامرزمان خان نے بھی حاضرین سے خطاب کیا اور وزیرصحت کی آگاہی سمپوزیم میں آمدپران کاشکریہ اداکیا۔ پروفیسرڈاکٹرعامرزمان خان نے کہاکہ معاشرے میں چھاتی کے سرطان بارے آگاہی پیداکرنابہت ضروری ہے۔ پروفیسرڈاکٹرعندلیب نے چھاتی کے سرطان کی وجوہات، علامات اورسدباب بارے تفصیلات سے آگاہ کیا۔
lh/shk/tmb 1536

Comments are closed.