شیخوپورہ (نمائندہ باغی ٹی وی ) ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب نے ابتدائی انکوائری رپورٹ سے اتفاق کرتے ہوئے محکمہ آبپاشی کے شعبہ رچنا ڈرینج ڈویژن کے چیف انجینئر ریاض رشید دو ایگزیکٹیو انجینئروں عابد اکرم صداقت لطیف ایس ڈی او منکو کی سب ڈویژن اور اکاؤنٹنٹ عادل علی اور متعدد ٹھیکیداروں کے خلاف سنگین مالی بے قاعدگیوں اور ترقیاتی کاموں کے نام پر کروڑوں روپے کی خرد برد کے مبینہ الزامات کی ریگولر تحقیقات کی ہدایت جاری کر دی ہے اور ترقیاتی کاموں کی فزیکل چیکنگ اور ریکارڈ کےمعائینہ کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ اینٹی کرپشن ضلع شیخوپورہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام نے بتایا ہے کہ رچنا ڈرینج ڈویژن کی راجباہوں لیلہ بھیڈ اور دیگر متعدد راجباہوں اور برساتی نالوں کی تعمیر و مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی خرد برد کی ابتدائی تحقیقات ایک تحریری درخواست پر شروع کی گئی تھی جس کے دوران ملنے والے ثبوتوں کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ مرتب کر کے ڈی جی اینٹی کرپشن کو ریگولر انکوائری کی اجازت کی غرض سے بھیجی گئی تھی جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے ریگولر تحقیقات کی ہدایت جاری کر دی ہے محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام نے بتایا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال صفدر آباد کے سابق ایم ایس اور ایڈمن افسر کے خلاف بھی بدعنوانیوں کے مبینہ الزامات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے یہ تحقیقات محکمہ صحت میں کام کرنے والے ٹھیکیدار جاوید اصغر کی تحریری شکایت پر شروع کی گئی ہے جبکہ محکمہ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے ایکسین میاں مدثر ایس ڈی او میاں وسیم احمد سمیت متعدد افسروں اور اکاؤنٹنٹ کے خلاف بھی ایم این اے کے نام پر 20 فیصد کمیشن لینے اور متعدد ترقیاتی کاموں کے نام پر بوگس ادائیگیاں کرنے وغیرہ کے میبنہ الزامات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے یہ تحقیقات بھی ایک تحریری شکایت پر پر اعلیٰ حکام کی طرف سے جاری ہونے والے احکامات کی بنا پر شروع کی گئی ہے دریں اثنا مذکورہ چیف انجینئر ایگزیکٹیو انجینئروں اور دیگر ملازمین نے بدعنوانیوں وغیرہ کے الزامات کی تصدیق نہ کی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ رچنا ڈرینج میں متعدد راجباہوں کی تعمیر و مرمت کے نام پر ایک ارب روپے کی خرد برد کا الزام بھی درست نہ ہے

Shares: