ڈپٹی کمشنر محمد علی کی زیرنگرانی کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت گزشتہ ہفتہ صفائی کے نتائج اور محکمانہ کارکردگی کاجائزہ

فیصل آباد(محمد اویس)ڈپٹی کمشنر محمد علی نے کہا ہے کہ ہفتہ صفائی مہم کے توسیعی ایام میں محکمہ صحت اور تعلیم کے اداروں میں صفائی ستھرائی کے مقابلہ جات منعقد ہوں گے جبکہ ایک یونین کونسل کوسرسبز وشادابی اور صفائی کے حوالے سے ماڈل بنایا جائے گا تاکہ صاف اور سرسبز فیصل آباد پروگرام کے مطلوبہ نتائج خاطر خواہ انداز میں حاصل کئے جاسکیں۔انہوں نے یہ بات ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت گزشتہ ہفتہ صفائی کے نتائج اور محکمانہ کارکردگی کاجائزہ لیاگیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(فنانس)/فوکل پرسن عاصمہ اعجاز چیمہ،سی ای او فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کاشف رضا اعوان،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے عامر عزیز،تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرزوہا شاکر،نازیہ موہل،فیصل سلطان،عمر دراز گوندل،اورنگزیب،خرم شہزاد بھٹی،سی ای او ایجوکیشن علی احمد سیان،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر مشتاق سپرا،ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ سعید انور،چیف آفیسر میٹرو پولیٹن کارپوریشن سردار نصیر،ڈائریکٹر پی ایچ اے عبداللہ چیمہ ودیگر افسران موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے ہفتہ صفائی کے دوران فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دیگر ادارے بھی اپنی موثر شرکت کرتے ہوئے واضح نتائج دکھائیں۔انہوں نے ضلع و تحصیل کی سطح پر سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سے کہا کہ وہ معیاری صفائی کویقینی بنائیں اس ضمن میں صفائی ستھرائی کی درجہ بندی کرکے اعلیٰ کارکردگی پر توصیفی شیلڈ دی جائے گی اسی طرح تمام سکولوں میں صفائی کے مقابلہ جات کروا کر درجہ بندی کی جائے۔ڈپٹی کمشنر نے ایف ڈی اے کو شہر میں کوڑا دانوں کی تعداد میں اضافہ کرکے شہری خوبصورتی کے لئے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے اسسٹنٹ کمشنرز سے کہا کہ وہ ہفتہ صفائی کے نتائج سے آگاہ کریں اورآئندہ صفائی کے نظام کی بہتری کے لئے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں اس ضمن میں تمام تحصیلوں وقصبوں میں گرین بیلٹس کو سرسبز رکھنے اوردیگر مقامات پر زیادہ شجرکاری کے علاوہ خصوصی طور پرمسافراڈوں پر صفائی نظر آنی چاہیے۔انہوں نے شجرکاری اور صفائی قائم رکھنے کے سلسلے میں عوامی بیداری کا پروگرام جاری رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ صفائی کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور ماحولیاتی تحفظ کی افادیت کا احساس دلانے کے لئے سیمینارز،واکس،ریلیز،تعلیمی اداروں میں لیکچرز اور دیگر آگاہی پروگرامز پر باقاعدگی سے عملدرآمد ہونا چاہیے۔
۔۔۔///۔۔۔

Comments are closed.