دھماکہ عصر کی نماز کے بعد ہوا ہے ایک جماعت نے حضرت ابو بکر صدیق کی وفات کے بارے ریلی نکالی تھی ریلی کے شرکاء کو سیکورٹی دی گئی تھی اور علاقہ بند کیا تھا ایک کم عمر کا نوجوان پیدل آیا جسے پولیس نے روکا اور آگے جانے نہیں دیا لڑکا آگے جانا چاہتا تھا پولیس نے روکا روکنے پر اُس نے خود کو اُڑا لیا ابتدائی طور پر لگتا ہے کے نشانہ ریلی کے شرکاء تھے پولیس کے جوانوں نے جان پر کھیل کر مبعینہ خودکش کو روکنے کی کوشش کی جس پر اُس نے خود کو اُڑا دیا شہداء کی تعداد 8 ہے جن میں 2 پولیس اور ایک لیویز اہلکار شامل ہیں ابتدائی طور پر 15 زخمیوں کی اطلاعات ہیں ، ڈی آئی جی کوئٹہ رازق چیمہ۔

ڈی آئی جی کوئٹہ رازاق چیمہ کی جائے دھماکہ پر میڈیا سے گفتگو
Shares:






