کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجینڈا ہے جس کو حل کرنے کیلیے اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، وزیر اطلاعات و سیاحت
آزادجموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات و سیاحت راجہ مشتاق احمد منہاس نے کہا ہے کہ بھارت کے تمام تر ظلم و جبر کے باوجود کشمیریوں نے کبھی اسکے جابرانہ قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے ۔کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجینڈا ہے جس کو حل کرنے کیلیے اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔بھارتی وزیر اعظم نہرو نے خود اقوام متحدہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیں گے ۔مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاون کو 108 دن ہو چکے ہیں کشیریوں پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے مگر ان کے حوصلے بلند ہیں ۔وزیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے کشمیریوں کی مرضی و منشاء کے برخلاف مقبوضہ کشمیر پر 1947 میں فوجی قبضہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت الحاق کی جو دستاویز پیش کرتا ہے وہ جعلی ہے اور تاریخی حقائق کے برخلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں اسوقت نو لاکھ سے زیادہ بھارتی فوج تعینات ہے جو کسی بھی علاقے میں اب تک کی سب سے زیادہ فوجی موجودگی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے ہزاروں افراد جیلوں میں بند پڑے ہیں جبکہ لاکھوں کو شہید کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر وہ واحد خطہ ہے جہاں آدھی بیواوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے کیونکہ بھارتی فوج ہر دن لوگوں کو لاپتہ کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے گذشتہ 108 روز سے مقبوضہ کشمیر کو کرفیو کے ذریعے لاک ڈاون کیا ہوا ہے جہاں لوگوں کو بنیادی سہولتوں سے محروم کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے تقسیم کشمیر کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی ہئیت کو متاثر کرنے اور کشمیریوں کی قانونی جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ متنازعہ علاقے میں ڈیمو گرافی کو تبدیل کیا جا سکے مگر اسے اس میں ناکامی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ چونکہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں اس لئے بھارت یکطرفہ اقدامات کے ذریعے اسکی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا نوٹس لے ۔انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباو ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے.