کوئٹہ کے تفریحی مقامات کے حوالے سے ہوا اہم اجلاس۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے وژن کے مطابق ان کی ہدایت کی روشنی میں کوئٹہ کے تین تفریحی اور صحت افزاء مقامات ولی تنگی، شعبان اور ہنہ جھیل کو پرکشش سیاحتی مراکز میں تبدیل کرنے کے مجوزہ منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے پیر کے روز وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، صوبائی وزراء میر سلیم احمد کھوسہ، حاجی نورمحمد دمڑ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات عبدالرحمن بزدار، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری نورالامین مینگل اورسیکریٹری سیاحت سمیت دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان اور منصوبے کے کنسلٹنٹ کی جانب سے اجلاس کومجوزہ منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، اجلاس میں تینوں مقامات کی ترقی کے منصوبوں کے لئے ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام سے اتفاق کرتے ہوئے ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ کا مسودہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی، ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں متعلقہ محکموں کے حکام، علاقے کے معتبرین اور پاک فوج کی نمائندگی سے بھی اتفاق کیا گیا، اتھارٹی ان مقامات کی ماسٹر پلاننگ کرے گی، اجلاس میں ماسڑ پلاننگ میں مقامی آبادی کی شراکت داری، جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ و افزائش کے امور کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ سیاحتی مقامات کی ترقی میں نجی شعبہ کو بھی شامل کیا جائے گا اور مقامی سطح پر معاشی سرگرمیوں کے فروغ او ر مقامی افراد کو روزگای کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا، اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ ولی تنگی، ہنہ جھیل اور شعبان کو سیاحتی مراکز میں تبدیل کرتے ہوئے وہاں تفریحی، رہائشی، تجارتی، مواصلاتی اور ماحولیاتی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن میں کشتی رانی، سرفنگ، واٹر گلائیڈنگ، تھیم پارک، رہائشی کاٹیجز، ریستوران، سمیت بچوں اور بڑوں کی دلچسپی کی دیگر سہولتیں شامل ہوں گی جبکہ سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب سمیت سیکیورٹی کے دیگر اقدامات بھی کئے جائیں گے اور سیاحت کے فروغ کے لئے خیبر پختونخوا کے تجربات سے بھی استفادہ کیا جائے گا، اس موقع پر وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان صوبہ میں سیاحت کے فروغ کے موجود امکانات اور مواقعوں سے بھرپور استفادہ کرکے اندرون ملک اور بیرون ممالک کے سیاحوں کی توجہ بلوچستان کی جانب مبذول کراناچاہتے ہیں جس کے لئے روا ں مالی سال کے صوبائی بجٹ میں خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں، اجلاس میں اس امر سے اتفاق کیا گیا کہ سیاحت کے فروغ سے دنیا بھر میں بلوچستان کا مثبت تاثر اجاگرہوگا۔