قصور
ضلع بھر کے بی ایچ یو آر ایچ سی پر مریضوں کیساتھ اچھوتوں جیسا رویہ لاک ڈاؤن کی بدولت بے روزگار لوگ مذید پریشان
تفصیلات کے مطابق قصور میں ضلع بھر کے تمام بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل ہیلتھ سنٹرز میں مریضوں کیساتھ اچھوتوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے چونکہ یہ تمام سنٹرز دیہاتوں اور قصبوں میں ہوتے ہیں اور زیادہ تر آبادیوں سے باہر قائم ہیں اس لئے ان کے عملے کو کوئی بھی پوچھنے والا نہیں جانے والے مریض سے صرف مرض پوچھی جاتی ہے وہ بھی ایک چھوتے سے سوراخ میں دور سے ہی اور مرض بتانے پر دو چار گولیاں دے کر فارغ کر دیا جاتا ہے مریض کا کوئی بلڈ بریشر،نبض کی رفتار و درجہ حرارت چیک نہیں کیا جاتا دوائی بھی صرف ڈسپنسر ہی دے رہے ہیں باقی میڈیکل آفیسرز مریض کے سامنے آنے کے بھی روادار نہیں مریضوں کے پوچھنے پر بتایا گیا کہ کرونا کے بچاؤ کی حفاظتی کٹس ہمارے پاس موجود نہیں ہیں لہذہ ہم مریض کو ہاتھ نہیں لگا سکتے
اس ساری صورتحال پر لوگ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے سوال کر رہے ہیں کی کیا کمیشن کا کام صرف ڈسپنسروں ڈی ایچ ایم ایس و حکماء کو اتائی قرار دے کر پکڑنا ہی رہ گیا ہے ان میڈیکل آفیسرز جو کہ لاکھوں روپیہ ماہانہ تنخواہ لیتے ہیں کو پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کب پوچھے گا
لوگوں نے وزیر اعلی پنجاب اور وزیر صحت سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے

ہسپتالوں میں مریض اچھوت
Shares: