باغی ٹی وی: خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے ضمنی بجٹ پر بحث کے دوران بڑے انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران وزیراعلیٰ ہاؤس میں 11 کروڑ روپے صرف چائے بسکٹ پر خرچ کیے گئے، جبکہ مجموعی طور پر 240 ارب روپے غیر ضروری اخراجات اور عیاشیوں میں اڑا دیے گئے۔

ڈاکٹر عباد نے ایوان کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے گڈ گورننس کے دعوے کیے جاتے ہیں، لیکن اصل حقائق سرکاری ویب سائٹس پر موجود اعداد و شمار کے مطابق اس کے برعکس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 240 ارب روپے کا ضمنی بجٹ لے کر آنا کیا کارکردگی کی علامت ہے، جب کہ کل ہی سرکاری ملازمین سڑکوں پر احتجاج کر رہے تھے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں بھی ایک ارب 90 کروڑ روپے زائد خرچ کیے جا چکے ہیں، جو کہ حکومتی بدانتظامی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کا سالانہ خرچہ ایک ارب 50 کروڑ روپے تک پہنچ چکا ہے، جبکہ پنجاب میں یہ خرچہ ایک ارب 40 کروڑ روپے ہے۔

ڈاکٹر عباد نے ایوان میں سوال اٹھایا کہ جب بجٹ میں اتنی بے قاعدگیاں ہوں اور عوام کی فلاح کے بجائے عیاشیوں پر رقم خرچ کی جائے تو حکومت کے گڈ گورننس کے دعوے کیسے درست تسلیم کیے جا سکتے ہیں؟

جنوبی وزیرستان میں آپریشن،11 دہشتگردجہنم واصل،میجر سمیت دو جوان شہید

Shares: