12 سالہ بچہ چار کمسن دوستوں کے ساتھ گاڑی لے کر نکل پڑا،دوسری گاڑی کو ٹکر مار دی

پولیس ملازمین کے بچوں نے ٹریفک پولیس مہم کو دھجیاں اڑا دیں۔پولیس افسر کے 12 سالہ بچے نے کار دوڑانا شروع کر دی۔اس حوالے سے ایک شہری نے ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی ہے جس میں گاڑی کے اندر کمسن بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ اس گاڑی کے ڈرائیو کی اپنی عمر بھی 12 سال ہے۔
خود کو پولیس افسر کا بیٹا بتانے والا 12 سالہ بچہ ملیر میمن گوٹھ سے کار دوڑاتا ہوا ملیر ماڈل کالونی تک پہنچ گیا۔کمسن کار ڈرائیور ہائبرڈ کار کو اسپورٹس کار سمجھ کر دوڑا رہا تھا کہ سڑک پر موجود دوسری کار سے جا ٹکرایا۔خوش قسمتی سے حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کو چوٹ آئی۔شہری نے گاڑی کو روک کر چیک کیا تو ڈرائیور کمسن بچہ نکلا جو فوری طور پر رونے لگ گیا اور ہاتھ جوڑنے شروع کر دئیے۔
شہری نے بچے سے سوال کیا کہ آپ کس کی اجازت سے گاڑی لے کر نکلے۔تو بچے نے روتے ہوئے بتایا ہے کہ میرے ابو پولیس میں ہیں اور والدین کی اجازت سے گاڑی لے کر نکلا ہوں۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی میں 12 سالہ ڈرائیور کے علاوہ چار اور بچے بھی موجودہ ہیں جن کی عمریں 3 سال سے لے کر 14 سال کے درمیان ہیں۔گاڑی میں موجود بچوں میں سے ایک نے اسکول یونیفارم بھی پہن رکھا ہے۔
گاڑی کو روکنے والے شہری نے حفاظتی اور قانونی کارروائی کے لیے 15 پر اطلاع دی اور بچوں کو پولیس کے حوالے کیا۔اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچوں کے والدین کی جانب دوبارہ بچوں کو گاڑی نہ دیجنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے جس کے بعد بچوں کو وارننگ دے کر چھوڑا گیا ہے۔تاہم ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے سخت تنقید کی جارہی ہے۔صارفین نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کو گاڑی دینے والے والدین کے خلاف ایکشن لیا جائے کیونکہ اس عمل سے کئی لوگوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

Comments are closed.