تیزگام حادثہ آزادانہ انکوائری کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے تیزگام ریلوے حادثے کی آزادانہ انکوائری کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تیزگام حادثے میں لوگوں کی جانیں گئی ہیں، حادثے کے شواہد کو ختم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی، ریلوے بوگی میں آگ بزنس کلاس میں لگی، ریلوے تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی، شفاف تحقیقات کیسے ہوگی۔ کوئی ایک دو نہیں بلکہ ہرآئے دن ریلوے حادثات ہو رہے ہیں، تیزگام کے متاثرین کو ابھی تک حادثے کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو ٹرین حادثے کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
ٹرین حادثے کی جوڈیشل انکوائری کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی ہے، درخواست میں وفاقی حکومت، وزیرریلوے شیخ رشید اور دیگرکوفریق بنایا گیا ہے،
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرین حادثے میں 75 افراد جاں بحق،متعدد زخمی ہوئے ہیں،شیخ رشید حادثات کی روک تھام میں ناکام ہوچکے،حادثے کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے،
ٹرین حادثہ، تین بوگیوں میں کتنے مسافر سوارتھے؟ بکنگ کس نے کروائی؟ اہم خبر
ٹرین حادثہ، شیخ رشید نے کیا امداد کا اعلان
واضح رہے کہ رحیم یار خان میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ،ٹرین کی بوگیوں میں آتشزدگی سے 73 مسافر جاں بحق ہو گئے ،تیزگام ایکسپریس میں آگ بہاولپوراور رحیم یا ر خان کےدرمیان چنی گوٹھ کےمقام پر لگی ،تیز گام کراچی سےبراستہ لاہور راولپنڈی جار ہی تھی ،
وزیراعظم کی ٹرین حادثہ کے زخمیوں کو بہترین طبی امداد دینے کی ہدایت
ریلوے حکام کے مطابق تین بوگیوں میں 209 مسافر سوار تھے،آگ 2 اکانومی اورایک بزنس کلاس کے ڈبے میں لگی ، اکانومی بوگیوں میں مجموعی طور پر 156مسافر سوار تھے،بزنس بوگی میں 50 سے زائدافراد سوار تھے، بوگیوں کی بکنگ امیرحسین کے نام سے ہوئی، امیرحسین نے حیدرآباد اسٹیشن سے بکنگ کرائی تھی ،







