آج جس ملک میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں وہ اس قائد اعظم محمد علی جناح،علامہ اقبال،لیاقت علی خان،سر سید احمد خان،چوہدری رحمت علی اور بہت سی ایسی دوسری شخصیات کی بدولت ممکن ہوا،
اگر قائد اعظم نے اس ملک کو نہ بنایا ہوتا،اگر علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب نہ دیکھا ہوتا تو آج ہم بھی انگریزوں کے غلام ہوتے اور ان کے ظلم و ستم کا نشانہ بنتے ہیں۔
قائداعظم نے اگر اس ملک کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد نہ کی ہوتی،شاعر مشرق علامہ اقبال جو کہ ہمارے قومی شاعر ہیں انہوں نے اپنی شاعری سے ہمیں نہ جگایا ہوتا تو ہم یوں ہی خواب غفلت میں سوئے ہوئے تھے۔۔
ہمارا وطن پاکستان وہ وطن نہیں جو وراثت میں اس کے بسنے والوں کو ملا بلکہ پاکستان کی بنیادیں استور کرنے کے لئے متحدہ ہندوستان کے مسلمانوں کی ہڈیاں اینٹوں کی جگہ اور خون پانی کی جگہ استعمال ہوا ہے
اس بات کو ہرگز نہ بھولیں پاکستان ہمیں بہت قربانیوں اور جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل ہوا ہے اس ملک خداداد کی قدر کیجئے ۔
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ قائد اعظم محمد علی جناح رح آسمان سیاست ہند کا وہ روشن ستارہ ہے جو برصغیر پر 73سال طلوع رہا جس کی روشن کرنیں آج بھی پاکستان کی صورت میں اس عالم کو منور کر رہی ہیں،
محمد علی جو بعد میں جناح کہلائے اور پھر اسلامیان ہند کے کروڑوں مسلمانوں کے قائد اعظم بنے ان میں سیاسی رجحان تو لندن میں زمانہ طالب علمی کے دوران ہی پیدا ہو گیا تھا مگر ہندوستان آکر ایسی اقتصادی اور مالی دشواریوں سے دوچار ہونا پڑا کہ سیاست کا تصور بھی نہیں کر سکتے تھے لیکن جب حالات ذرا سازگار ہوئے، اور مالی دشواریوں کا بوجھ کم ہوا اور نسبتا سکون و آرام میسر آیا تو آپ کا جذبہ پھر ابھرا اور رفتہ رفتہ محمد علی جناح نے سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا یہاں مجھے قائد اعظم محمد علی جناح ایک شعر یاد آتا ہے۔
"اب اندھیروں کا تسلط ہے یہاں
روشنی بن کر گزرنا چاہئے”
قیام پاکستان کی تاریخ کا ایک مختصر سا تعارف ہے یہ اگر ہم اس کی گہرائی میں جائیں تو ہمیں علم ہوگا کیسی کیسی قربانیاں اور جتن کے بعد یہ مادر وطن اپنے وجود میں آیا آج ہمیں ہر طرح کی آزادی میسر ہے اپنی مرضی سے ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں کہی بھی جا سکتے ہیں کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ان سب کے پیچھے ہمارے بزرگوں کی لازوال قربانیاں ہیں جس کی یاد میں ہم 14 اگست کا دن یوم آزادی کے طور پر مناتے ہیں..
آج کل کی نئی نسل کو تو اپنی تاریخ تک نہیں پتہ ہم نے اپنے بچوں کو اتنا تعلیم یافتہ بنا دیا ہے کہ انہیں اپنے ہی ملک کی تاریخ نہیں معلوم،
کیمرج و آکسفورڈ اور دیگر بڑے تعلیمی اداروں میں ہمارے بچے پڑھ تو لیتے ہیں پر انہیں اپنے وطن کے بارے میں اتنا تک نہیں بتایا جاتا کے کس کٹن اور قربانیوں کے بعد یہ وطن ہمارے آباء و اجداد نے حاصل کیا وہاں گورے ہمارے بچوں کے برین واش کرتے ہیں جب کے ہمارے بزرگوں نے انہی گوروں کی غلامی سے نکال کر آزادی دلوائی۔۔
آج ہم رب پاک کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے کہ اللّه پاک نے ہمیں آزاد ملک میں پیدا کیا دنیا میں دوسرے بہت سے ایسے ممالک بھی وجود رکھتے ہیں جن کو اپنی سانسیں لینے کیلئے بھی اجازت لینی پڑتی ہے اللّه پاک نے ہمیں موجودہ دور کی نسل کو پکایا پاکستان دیا ہے اسکی قدر کریں اور سب سے بڑھ کر اپنے وطن کی آزادی کی تحریک کو پڑھیں
برصغیر پاک و ہند میں مسلمانوں نے الگ وطن کے حصول کیلئے اپنے بچوں کو یتیم کیا کتنی عورتیں بیوہ ہو گئی کتنوں کے شوہر اس وطن عزیز کے لئے قربان ہوئے تاریخ کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
آج ہم 14 اگست تو مناتے ہی ہیں ہر سال لیکن ہر 14 اگست کے دن یہ عہد بھی کرتے ہیں ہم اپنے پاک وطن کے لئے ہر لمحہ ہر وقت اس کی ناموس کی حفاظت کے لئے کھڑے ہیں اللّه پاک اس ملک خداداد کی تا قیامت حفاظت فرمائے۔
پاکستان زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
سید عمیر شیرازی
@SyedUmair95