اسلام آباد:21تھانوں میں1400سواضافی اہلکارتعینات:لوگ پھربھی امن کی تلاش میں مارے مارے پھرنےلگے

اسلام آباد:اسلام آباد کے 21تھانوں میں1400سواضافی اہلکار تعینات:لوگ پھربھی امن کی تلاش میں مارے مارے پھرنے لگے ،اطلاعات کے مطابق شہر اقتدار میں بڑھتے سڑیٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے نئے آئی جی احسن یونس نے اقدامات کا آغاز کر دیا، اسلام آباد کے 21تھانوں میں1400سواضافی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے مختلف تھانوں کی حدود میں جرائم کی شرح میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے چوری وڈکیتی کی وارداتوں کے علاوہ دیگر سنگین وارداتیں معمول بنتی جارہی ہیں جس کو اب تک کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے پہلی میٹنگ میں اے ایس پی اورڈی ایس پی اور ایس پیزسے رات بارہ بجے سے صبح 4بجے تک تمام تھانوں کے ایس ایچ او کو بلائے رکھا او رمیٹنگ کی جہاں ایس ایچ او نے کہا کہ تھانوں میں نفری کمی کا سامنا ہے مختلف تھانوں کے محرراور ایس ایچ اوز بہانے بناتے ہیں کہ ہمارے پاس علاقہ بڑے ہیں اور آبادی زیادہ ہے جس وجہ سے پولیس نفری کمی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حال ہی میں تعینات ہونے والے انسپکٹر جنرل آف پولیس احسن یونس نے تبدیلیاں لانا شروع کر دی ہیں اور 21تھانوں میں 1400 پولیس ملازمین تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ون ایریا میں 80، تھانہ آبپارہ میں 60 ، تھانہ کھنہ میں 80،تھانہ کورال میں 80،تھانہ کراچی کمپنی،تھانہ ترنول،تھانہ سبزی منڈی اور تھانہ گولڑہ میں بھی 80،80 اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ تھانہ کوہساراور تھانہ رمنامیں 60،60 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ، تھانہ آئی نائن میں80، تھانہ سیکرٹریٹ میں 60، بھارہ کہواور تھانہ بنی گالہ میں 60،60اہلکار تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے ، تھانہ شالیمار،تھانہ شمس کالونی،تھانہ شہزاد ٹاون ،تھانہ سہالہ ، تھانہ لوہی بھیر،تھانہ نون،تھانہ نیلواور مارگلہ تھانے میں بھی 60،60اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں ۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مقرر کردہ معیارات کے مطابق آئی سی ٹی کے تھانوں کی ون میں درجہ بندی کی جاتی ہے ،پولیس اہلکاروں کو تھانوں میں مزید پوسٹنگ کیلئے آپریشنز ڈویژن میں تعینات کیا جاتا ہے، اہلکاروں کو ان کی نئی تعیناتی کی جگہ پر فوری رپورٹ کرنے کی ہدایات کے ساتھ فوری طور پر ان کے فرائض سے فارغ کر دیا جاتا ہے۔

Comments are closed.