15مارچ سے امپورٹ ایکسپریس پروڈکٹس کی ترسیل معطل کررہے. ڈی ایچ ایل

سامان کی ترسیل کے شعبے سے منسلک بین الاقوامی کمپنی ڈی ایچ ایل نے پاکستان میں اپنا آپریشن محدود کردیا ہے جبکہ ڈی ایچ ایل کی پاکستان میں شاخ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ڈالر نہ ملنے کی وجہ سے آپریشن چلانا ناممکن ہوگیا ہے۔


خیال رہے کہ ڈالر کی ادائیگی بیرون ملک منتقل نہ ہونے سے ڈی ایچ ایل ایکسپریس کے لئے مکمل پروڈکٹ کی فراہمی جاری نہیں رکھ سکتے۔ علاوہ ازیں انتظامیہ نے مزید کہا ہے کہ صورت حال واضح ہونے تک 15 مارچ 2023 سے امپورٹ ایکسپریس پروڈکٹس کی ترسیل معطل کی جارہی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ دنوں ملک میں فولاد (اسٹیل) کی قلت کے پیش نظر اس شعبے سے وابستہ کارخانہ داروں نے اسٹیٹ بینک کو خط لکھا تھا. نجی ٹی وی کے مطابق ملک میں اسٹیل کی پیداوار سے منسلک کارخانہ داروں کی نمائندہ تنظیم پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسرز نے اسٹیٹ بینک سے فوری طور پر ایل سیز کھولنے کا مطالبپہ کردیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
راجن پور: این اے 193 میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کا وقت ختم
یہ وہی بینچ ہے جس نے عمران خان کےخلاف فیصلہ دیا،پھرشورشرابہ کیوں؟پرویز الہٰی
ہم کون سی صدی میں رہتے ہیں جہاں طاقتوروں نے نجی جیل بنائے ہوئے؟ شیری رحمان
بچوں کو سکول چھوڑنے والی سرکاری گاڑی بارکھان سیکنڈل کے مرکزی ملزم کے بیٹے کی ملکیت
شیخ رشید بتائیں،سسرال میں کوئی روتا ہے؟ حنیف عباسی
پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار اور جاوید علی کے وکیل کی مبینہ آڈیو منظر عام پر آ گئی
پی ایس ایل:ملتان سلطانز کے خلاف کراچی کنگز کی شاندار فتح
اسٹیٹ بینک کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقامی مارکیٹ میں ری بار اسٹیل کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، اسٹیل کی صنعت صرف 30 فیصد کی پیداواری صلاحیت تک محدود ہوگئی ہے. اسٹیل پروڈیوسرز کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں اسٹیل اسکریپ کی درآمدات گزشتہ سال کی نسبت 40 فیصد کم ہیں، اسٹیل اسکریپ کی درآمدات پانچ سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہیں، جنوری 2023 میں صرف 220,000 میٹرک ٹن اسکریپ درآمد کیا گیا، آنے والے مہینوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خطرہ ہے۔

Shares: