181 گھروں میں ڈکیتی کتنے لوگ قتل اور زخمی ہوئے خبر نے ہلچل مچادی

0
94

کراچی : ملک میں امن وامان کی صورت حال ابتر سے ابتر ہونے لگی ، خاص کر کراچی جیسے بڑے شہر میں‌تو صورت حال بہت ہی زیادہ خراب ہوگئی ہے،سیکورٹی اداروں نے کراچی میں ہونے والے صرف ایک جرم یعنی ڈکیتی کی تفصیلات جاری کی ہیں‌جن کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چار ماہ کے دوران 181 گھروں میں ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں ہیں۔

تمام پشین گوئیاں، شکوک وشبہات دم توڑ گئے،افغان طالبان نے دورہ پاکستان کامدعا بیان

کراچی میں امن وامان کی صورت حال کس قدر خراب ہےا س کے بارے میں کراچی پولیس کے حالیہ اعدادوشمارتو ہلا کر رکھ دیا ہے، پولیس رپورٹ کے مطابق گزشتہ چار ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں کے 181 گھروں میں ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں ہیں، اس دوران مزاحمت کرنے پر 17 شہریوں کو قتل جبکہ 96 افراد کو زخمی کردیا گیا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ 4 ماہ میں 40 گھروں میں ڈکیتی کی وارداتوں کے ساتھ ضلع وسطی کو سرفہرست دکھایا گیا ہے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ ساؤتھ 36 گھریلو وارداتوں کے ساتھ دوسرے اور ضلع شرقی 35 وارداتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

زیابطس (شوگر) کے لیے انسولین سے بہت جلد جان چھوٹ جائے گی ،امریکی ماہرین

سیکورٹی اداروں کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملیر میں گھروں میں ڈکیتی کی 33، کورنگی میں 18، ضلع غربی میں 15 اور سٹی ڈسٹرکٹ میں سب سے کم 4 گھروں میں ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں ہیں۔ضلع کورنگی میں ڈکیتی کی وارداتیں اگرچہ سب سے کم مگر مزاحمت کرنے پر سب سے زیادہ 23 افراد کو گولیاں مار کر نشانہ بنایا گیا۔

کراچی پولیس کا کہنا ہےکہ اس عرصے کے دوران ضلع غربی میں 22، ملیر میں 21، ضلع وسطی میں 12، ضلع شرقی میں 10، ضلع ساؤتھ میں 5 اور سٹی ڈسٹرکٹ میں سب سے کم 3 افراد ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے۔یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بعض اوقات تو لوگ ایسے واقعات رجسٹر بھی نہیں‌کرواتے کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ پولیس ان کی مدد کی بجائے ان کے لیے آزمائش بن کراتر پڑتی ہے

ترکی کی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیں‌گے ، ٹرمپ کی ترکی کو دھمکی

پولیس رپورٹ کے مطابق ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر ضلع غربی اور ملیر میں6، 6، ضلع شرقی میں 2، ضلع وسطی، سٹی اور ساؤتھ میں ایک ایک شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہوئے جبکہ رپورٹ کے مطابق ضلع کورنگی میں مزاحمت پر قتل کی کوئی واردات نہیں ہوئی

Leave a reply