مزید دیکھیں

مقبول

ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، تین خوارجی ہلاک

ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ...

ڈیویلیئرز کی کرکٹ میں واپسی، 28 گیندوں پر سنچری

جنوبی افریقا کے لیجنڈری کرکٹر اے بی ڈیویلیرز کی...

وزیراعظم شہباز شریف کا کوئٹہ کا دورہ، سیکیورٹی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس

کوئٹہ(باغی ٹی وی) وزیراعظم میاں شہباز شریف ایک روزہ...

پاکستان اسٹیل ملزکی 196 قیمتیں گاڑیاں اسکریپ میں فروخت کردی گئیں

کراچی :پاکستان کے بچے کچھے اثاثے بھی اب اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں اوریہ خبر اور بھی پاکستانیوں کے لیے پریشان کُن ہےکہ پاکستان سٹیل مل انتظامیہ نے حیرت انگیز طور پر اپنے ٹرانسپورٹ بیڑے کی 196گاڑیاں سکریپ کے داموں پر فروخت کردیں، فروخت شدہ گاڑیوں میں 59بسیں بھی شامل ہیں، ان کی فروخت سے 4کروڑ 72لاکھ 54ہزار 520روپے وصول ہوئے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ بسیں اور دیگر گاڑیاں 2006ء سے 2021ء تک کی رجسٹریشن والی ہیں۔ ان گاڑیوں کی مجموعی خریداری لاگت تقریباً 60، 70کروڑ رہی۔ ان بسوں کو سکریپ کے نام پر فروخت کیا گیا جبکہ بیشتر بسوں کی باڈی گل چکی تھیں مگر انجن اور چیسز ٹھیک حالت میں تھے۔ بسوں کی سب سے زیادہ بولی آٹھ لاکھ جبکہ سب سے کم بولی 85ہزار وصول ہوئی۔ کئی کئی بسیں ایک ہی پارٹی کو فروخت کی گئیں۔

خریداروں سے 17فیصد جی ایس ٹی اور 0.5فیصد انکم ٹیکس کی مد میں بھی وصول کیے گئے۔

یاد رہےکہ چند دن پہلے بھی کچھ ایسی خبریں گردش کررہی تھیں‌ کہ برسوں سے بند پاکستان اسٹیل ملز سے 10 ارب روپے مالیت کا میٹریل چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔وزارت صنعت و پیداوار نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا۔

پاکستان اسٹیل ملز یونین نے چوری کے واقعات پر وزارت صنعت کو خط لکھا تھا۔جنرل سیکرٹری سی بی اے اسٹیل ملز عبدالرزاق نے خط میں کہا کہ اسٹیل ملز میں چوریوں کا سلسلہ گزشتہ دور حکومت میں شروع ہوا۔خط کے متن کے مطابق گزشتہ حکومت میں اسٹیل ملز کا 10 ارب روپے کا میٹریل چوری ہوا۔یونین عہدیدار نے کہا کہ گزشتہ حکومت کو چوریوں سے آگاہ کیا مگر کوئی پیشرفت نہ ہوئی۔

چوری میں سیکیورٹی اور سینئر انتظامی افسران کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔خط میں متعلقہ حکام سے استدعا کی گئی ہے کہ قومی اثاثے کو لٹیروں سے بچانے کے لیے فوری ایکشن و تحقیقات کی جائیں۔27 جولائی کی رات 50 افراد پر مشتمل لٹیروں کا ایک گروہ اسٹیل ملز کے احاطے میں داخل ہوا۔

لٹیروں نے پاکستان اسٹیل کے پلانٹ ایریا سے اربوں روپے مالیت کا بھاری تانبہ اور تاریں چوری کیں۔ موجودہ اور گزشتہ چوریوں میں سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور ملازمین خاموش تماشائی بنے رہے۔چوریاں مرکزی پلانٹ سمیت مختلف ڈپارٹمنٹس میں ہوئیں، اسٹیل ملز میں بھی چوریوں پر تحقیقات جاری ہیں۔

وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق الزامات انتہائی سنجیدہ ہیں اور اسٹیل ملز انتظامیہ کی شفافیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ ایف آئی اے اسٹیل ملز میں ہونے والی چوریوں کی شفاف تحقیقات کرے۔

پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ

وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات

باغی ٹی وی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی آواز بن گیا ہے.