اسلام آباد:سیلاب زدگان کے لیے ہنگامی طبی اشیا اور امدادی سامان لے کر اقوام متحدہ کی 2 پروازیں ہفتے کے روز کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اس شپمنٹ میں 15.6 ٹن امدادی سامان موجود ہے جس میں ہیضے کی کٹس، پانی اور متعدد مقاصد کے لیے قابل استعمال خیمے شامل ہیں جنہیں طبی خیموں کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔یہ امدادی اشیا دبئی حکومت اور انٹرنیشنل ہیومینٹیرین سٹی (آئی ایچ سی) کے تعاون سے پاکستان کو فراہم کی گئیں ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے کہا کہ ہم اس وقت طبی سہولیات اور سامان تک رسائی کو یقینی بنانے، بیماری کے پھیلنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
ترکیہ سے عطیہ
اس کے علاوہ ترک ہلال احمر نے 200 خیمے، 1900 کمبل، 300 گدے اور دیگر امدادی اشیا بھی عطیہ کی ہیں، ترکیہ کی جانب سے عطیہ کیا گیا یہ امدادی سامان تفتان میں ہلال احمر پاکستان کے حکام کے حوالے کیا گیا۔ہلال احمر بلوچستان کے ترجمان کے مطابق ترک ہلال احمر کی جانب سے امدادی سامان لے جانے والی مزید 2 ٹرینیں جلد پاکستان بھیجی جائیں گی۔
ادھر یواین سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان کا دورہ مکمل کرکے واپس چلے گئے، سیلاب سے تباہی کا ذمہ دار جی ٹوئنٹی ممالک کو قرار دیا اور عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی اپیل کی ہے۔
انتونیو گوتریس نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، ساتھ ہی سیلاب متاثرین کے کیمپس کا دورہ کیا، دورے کے دوران انہوں نے پاکستان میں سیلاب سے تباہی کا ذمہ دار جی ٹوئنٹی ممالک کو قراردیتے ہوئے کہا کہ 80 فیصد کاربن کا اخراج یہی جی ٹونٹی ممالک کرتے ہیں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ سوال پاکستان کیلئے امداد کا نہیں، پاکستان کے ساتھ انصاف کا ہے۔عالمی حدت میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے لیکن خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے، سیلاب زدہ علاقوں میں دیکھی تباہی الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، ترقی یافتہ ملک پاکستان کو تباہی سے نکالنے میں مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ تباہی سے نمٹنے کی پاکستان میں سکت نہیں اور نہ ہی پاکستان اکیلے یہ کرسکتا ہے، اقوام متحدہ پاکستان کی آواز کے ساتھ آواز ملائے گا، بحالی کے آپریشن میں کافی فنڈز کی ضرورت ہوگی، ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس کے بعد بحالی کا آپریشن ہوگا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا