گلگت بلتستان: دنیا کی تیرویں بلند ترین چوٹی، گاشہ برم ٹو، جسے کے فور بھی کہا جاتا ہے، کو 2 پاکستانی کوہ پیماؤں سمیت 13 کوہ پیماؤں نے کامیابی سے سر کر لیا ہے۔ اس عظیم کارنامے کا اعلان نیپالی کوہ پیمائی کمپنی سیون سمٹ ٹریکس کے منیجر چھانگ داوا شیرپا نے سوشل میڈیا پر کیا۔چھانگ داوا شیرپا نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ان کی ٹیم نے گاشہ برم ٹو کو کامیابی کے ساتھ سر کر لیا ہے اور اس پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے یہ سنگ میل رسیوں کو ٹھیک کرتے ہوئے اور ٹریل کھولتے ہوئے حاصل کیا، اور یہ سب ٹیم ورک کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔ ہر رکن کی غیر معمولی استقامت پر ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔”
چوٹی سر کرنے والے کوہ پیماؤں میں روس کی الینا پیکووا، پولینڈ سے ڈوروٹا لیڈیا راسینسکا سموکو، سوئٹزرلینڈ سے جوزیٹ ویلوٹن، اٹلی سے مارکو کمڈونا، اور نیپال سے پاسنگ ٹینجے شیرپا شامل ہیں۔ نیپال سے داوا نوربو شیرپا، چھانگ داوا شرپا، فربو کُوبا، شیرپا، پاسنگ ڈوکپا شیرپا، اور سانو شیرپا بھی چوٹی سر کرنے والوں میں شامل ہیں۔نیپال کی ٹیم کے علاوہ، البانیہ سے یوتا ابراہیمی اور پاکستان سے شاہدہ جمیل آفریدی اور رانا حسین جاوید نے بھی چوٹی سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔قراقرم ایڈوینچر ٹورازم کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر سخاوت حسین نے بھی تصدیق کی کہ 13 کوہ پیماؤں نے اتوار کو مختلف اوقات میں چوٹی کو سر کر لیا ہے۔یہ کارنامہ ان کوہ پیماؤں کے عزم اور ہمت کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے لئے نکلتے ہیں۔ گاشہ برم ٹو کو سر کرنا ان تمام کوہ پیماؤں کے لئے ایک بڑا اعزاز ہے اور یہ ان کی محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔
Shares: