دنیا میں روزانہ 21600 افراد خودکشی کررہے ہیں،کس وجہ سے کررہے ہیں رپورٹ نے کھلبلی مچادی
واشنگٹن : جنگ نہیں ، غربت ، ذہنی تناو، اور عدم برداشت کی وجہ سے دنیا میں روزانہ 21600 افراد اپنے آپ کو موت کے منہ میں دھکیل کرخودکشی کرلیتے ہیں، اور اگر شرح سیکنڈوں میں بانٹ دی جائے تو ہر 40 سیکنڈ میں ایک فرد خودکشی کرلیتا ہے ، عالمی ادارہ صحت کے مطابق اتنے لوگ جنگوں میں نہیں مارے جارہے جتنےخودکشی میں مرتے ہیں۔
یہ اعداد وشمار انسدادِ خودکشی کے عالمی دن کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ پھانسی پر لٹک جانا، زہر کھانا اور بندوق کا استعمال خودکشی کرنے کے سب سے عام طریقے ہیں۔ یادرہے کہ ہر سال 10 ستمبر کو خودکشی کے حوالے سے یہ دن منایا جاتا ہے.
دوسری طرف اس قدر خودکشیوں کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابوپانے کے لیے عالمی ادارے نے دنیا بھر میں حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ خودکشی کی روک تھام کے لیے مختلف پروگرامز پر کام کریں اور لوگوں کو ذہنی تناﺅ پر قابو پانے میں مدد دیں۔رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سالانہ اوسطاً 8 لاکھ افراد خودکشی کرتے ہیں۔
زیادہ خودکشی کس طریقے سے کی جاتی ہے اس کے بارے میںرپورٹ میں زور دیا گیا کہ کیڑے مار ادویات پر پابندی کے ذریعے لوگوں کی زہر تک رسائی کم کرکے خودکشیوں کی شرح کو 70 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔اس کےعلاوہ بھی خودکشی کے طریقے ہیں لیکن غریب ممالک میں خودکشی کا یہی طریقہ زیادہ معروف ہے
عالمی ادارے کی اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ خودکشی 15 سے 29 سال کی عمر کے نوجوانوں میں اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے اور 15 سے 19 سال کی لڑکیوں میں جذباتی مسائل کے باعث خودکشی کرنا دوسری بڑی وجہ ہے۔اس عمر کے لڑکوں میں خودکشی سے اموات، ٹریفک حادثات اور باہمی جھگڑوں کے بعد تیسری بڑی وجہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے تجاویزدیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں خودکشی کے مسئلے کی روک تھام ممکن ہے، بس حکومتوں کو اس حوالے سے حکمت عملیوں کو مرتب کرنا چاہیے اور انہیں نیشنل ہیلتھ اور تعلیمی پروگراموں میں شامل کرنا چاہیے۔