اٹلی کے شہر ویینس کی عدالت نے 23 سالہ فلپو ٹوریٹا کو اپنی سابقہ گرل فرینڈ، 22 سالہ جولیہ چیکٹین کے قتل میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ قتل، جو خواتین کے خلاف تشدد کے مسئلے کو اجاگر کرنے والا ایک ہولناک واقعہ بن گیا ہے، نومبر 2023 میں ہوا تھا۔ جولیہ کی گریجویشن کی تاریخ سے ایک ہفتہ قبل ہی ٹوریٹا نے اسے قتل کر دیا تھا۔

فلپو ٹوریٹا نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا اور بتایا کہ اس نے جولیہ کو چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔ اس کے علاوہ، ٹوریٹا پر غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے، اغوا کرنے اور لاش کو چھپانے کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔ عدالت نے ٹوریٹا کو مقتولہ کے خاندان کو مالی معاوضہ ادا کرنے اور قانونی اخراجات کا سامنا کرنے کی بھی سزا دی۔اٹلی کے قانونی نظام میں عموماً فیصلے ایک جج یا ججز کی پینل کی مدد سے کیے جاتے ہیں۔ اس کیس میں ٹوریٹا کو قتل کی سنگین دفعات کے تحت سزا دی گئی، اور اس کے خلاف موجود سبھی ملزمان کے شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا۔

فلپو ٹوریٹا نے اپنے مقدمے کے دوران اعتراف کیا کہ اس نے جولیہ کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو کچرے کے بیگ میں ڈال کر ایک کھائی میں پھینک دیا تھا۔ اس کے بعد وہ فرار ہو گیا تھا، اور 10 دن بعد جرمنی میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ٹوریٹا کے خلاف مقدمے کی کارروائی 10 ہفتوں تک جاری رہی، جس میں اس نے یہ تسلیم کیا کہ اس نے قتل کے منصوبے کو تفصیل سے لکھا تھا، جس میں وہ چاقو، رسی، ٹیپ اور ایک گلابی موزہ وغیرہ شامل کرتا تھا تاکہ جولیہ کی چیخوں کو دبایا جا سکے۔ٹوریٹا نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ وہ غصے کی حالت میں تھا اور اس نے اپنے احساسات کو اس قتل کے منصوبے میں تبدیل کر دیا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ اس طرح کے اقدام کا ارادہ نہیں رکھتا تھا، بلکہ وہ صرف اپنے غصے اور دکھ کو نکالنے کے لیے ایسا کر رہا تھا۔

ٹوریٹا کے وکیل، جیووانی کاروسو نے عدالت میں دلیل پیش کی کہ ان کے موکل کو "غیر انسانی اور توہین آمیز” عمر قید کی سزا نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹوریٹا "پابلو ایسکوبار” نہیں ہے، جو ایک مشہور کولمبیا کا منشیات فروش تھا اور جسے 1993 میں مارا گیا تھا۔

اس مقدمے کے دوران، جولیہ کی فیملی نے ایک فہرست دریافت کی جس میں جولیہ نے اپنے سابقہ بوائے فرینڈ فلپو کے بارے میں 15 وجوہات درج کی تھیں، جن کی بنا پر وہ اس کے ساتھ تعلق ختم کرنا چاہتی تھی۔ ان میں سے کچھ وجوہات میں یہ شامل تھیں کہ "وہ میری طرف سے کم دل کے نشان دیکھ کر شکایت کرتا تھا” اور "وہ انصاف کو اپنے ہاتھ میں لینے کے بارے میں عجیب خیالات رکھتا تھا”۔

اس مقدمے نے اٹلی میں خواتین کے خلاف تشدد کے بارے میں ایک اہم بحث کو جنم دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اٹلی میں ہر تین دن بعد ایک خاتون اپنے بوائے فرینڈ، شوہر یا سابقہ پارٹنر کے ہاتھوں قتل ہوتی ہے۔ جولیہ چیکٹین 2023 میں قتل ہونے والی 105ویں خاتون تھیں۔ جولیہ چیکٹین کی بہن ایلینا اور والد جینو نے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے "جولیہ چیکٹین فاؤنڈیشن” قائم کی ہے اور اٹلی کی حکومت، خاص طور پر وزیرِاعظم جورجیا میلونی کی قیادت کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ انہوں نے خواتین کے حقوق کی حفاظت کے لیے زیادہ اقدامات نہیں کیے۔ ایلینا نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ "جولیہ کو ایک معزز، سفید فام اٹالین مرد نے مارا، حکومت اس تشدد کو روکنے کے لیے کیا کر رہی ہے؟”

Shares: