26 دسمبرمعروف شاعر،ادیب منیر نیازی وفات پاگئے

0
155

لاہور:تاریخ اپنے آپ کودہراتی ہے ،اورپھروہی ہوا جوتاریخ میں ہوتا ہے،آج کے دن 19 سال قبل 26 دسمبرمعروف شاعر،ادیب منیر نیازی وفات پاگئے26 دسمبر 2006ء کواردو اور پنجابی کے صف اوّل کے شاعر منیر نیازی لاہور میں وفات پاگئے۔

یہ نہرو، گاندھی کا نہیں مودی کا ہندوستان ہے،اشارہ ملےتوگھنٹےمیں صفایا کردیں گے:

منیر نیازی 9 اپریل 1923ء کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اردو کے 13 اور پنجابی کے 3 شعری مجموعے یادگار چھوڑے جن میں اس بے وفا کا شہر‘ تیز ہوا اور تنہا پھول‘ جنگل میں دھنک‘ دشمنوں کے درمیان شام‘ سفید دن کی ہوا‘آغاز زمستاں میں دوبارہ، سیاہ شب کا سمندر‘ ماہ منیر‘ چھ رنگین دروازے‘ ساعت سیار، پہلی بات ہی آخری تھی، ایک دعا جو میں بھول گیا تھا، محبت اب نہیں ہوگی اور ایک تسلسل کے نام شامل ہیں

دل کے مریضوں کے لیے اکسیرحیات،کم خرچ بالا نشین ، ہرامیرغریب کی پہنچ میں‌

مورخین کے مطابق منیر نیازی کی پنجابی شاعری کے مجموعے چار چپ چیزاں‘ رستہ دسن والے تارے اور سفردی رات کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے۔انہوں متعدد فلموں کے نغمات بھی تحریر کئے جو بے حد مقبول ہوئے۔

پہلے یاری پھرمکاری،آشناکوقتل کرنےوالی نے عجیب کہانی سنادی

منیر نیازی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز اور اکادمی ادبیات پاکستان نے کمال فن ایوارڈ سے نوازا تھا۔وہ لاہور میں قبرستان ماڈل ٹائون کے بلاک میں آسودۂ خاک ہیں،

دوریاں ختم اب کویت اورسعودی عرب دوبارہ مشترکہ طورپرتیل پیدا کریں گے

Leave a reply