
کراچی: پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کسی کو دیوار سے لگانے کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ ایک اہم آئینی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بلاول ہاؤس کراچی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔شازیہ مری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ججز کی ریٹائرمنٹ کی مدت کا تعین اور آئینی عدالت کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مسلسل آئینی ترمیم کے حوالے سے بات کر رہے ہیں اور انہوں نے ہر فورم پر آئینی ترامیم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ شازیہ مری نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کا دیرینہ مطالبہ آئینی عدالت کا قیام ہے، اور یہ بات قائداعظم محمد علی جناح نے بھی مانی تھی۔ آئندہ آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کی شق شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سندھ کے عوام کے دکھ درد کو سمجھتی ہے۔ کراچی میں حالیہ افسوسناک واقعات کا ذکر کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ سندھ صوفیوں کی دھرتی ہے اور ہمیشہ امن دشمنوں نے اس کی شناخت کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔ کراچی میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، لیکن اس کے باوجود عوام نے رواداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حقوق کے لیے باہر نکلنے کا حق استعمال کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیرداخلہ نے اس حوالے سے فوری ایکشن لیا ہے۔شازیہ مری کے اس بیان کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کی حمایت میں مزید شدت آنے کا امکان ہے، خاص طور پر آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے بحث مزید گرم ہو گئی ہے۔