سرگودھا ۔ محکمہ ایجوکیشن کی نااہلی کے باعث مرحوم ملازمین کے لواحقین کے فنڈز لیپس ۔

0
66

سرگودھا ( ادریس نواز چدھڑ سے ) محکمہ ایجوکیشن کے افسران کی نااہلی کے باٰعث ان سروس فوت شدہ ملازمین کے اہل وعیال کی امداد کے لیے کروڑوں روپے کے فنڈز استعمال نہ ہونے کے وجہ سے لیپس ہوگئے ۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ۔
سی ای او ایجوکیشن ذمہ داران کے خلاف کاروائی کرنے سے انکاری ۔
سیکرٹری ایجوکیشن سکولز پنجاب ، وزیراعلی پنجاب ، وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق :
آڈٹ 18-2017 کی رپورٹ کے مطابق ساڑھے پانچ کروڑ کے فنڈزاستعمال نہ کرنے کی وجہ سے ڈسڑکٹ ایجوکیشن اتھارٹی سرگودھا کے ملازمین کو انکے جائز حقوق سے محروم کردیا گیا اس آڈٹ رپورٹ میں قصور وار اشخاص کے خلاف کاروائی کی سفارش بھی کی گئی تھی- آڈٹ پیرا نمٹا دیا گیا لیکن قصور وار افسران و دیگر ملازمین کے خلاف اب تک کوئی قانونی کاروائی نہ کی گئی ہے ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی سرگودھا کے نااہل و من موجی افسران نے پنجاب فنانشل رولز اور پنجاب بجٹ مینوئلز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہ صرف پبلک کے پیسے کو بلاک کیا بلکہ فنڈز کو استعمال میں نہ لا کر مرحوم ملازمین کے اہل و عیال کو 6755000 روپے کی مالی امداد سے محروم رکھا، میڈیکل اخراجات کی مد میں 4827570 روپے کی قابل واپسی رقم کی حقدار ملازمین کو ادائیگی نہ کی گئی اور ریٹائر ہونے والے ملازمین کو چھٹیوں کی نقدی کی صورت میں وصول ہونے والی 43824343 روپے کی رقم کی ادائیگی سے محروم رکھا گیا ۔
حیران کن امر یہ ہے
کہ پیڈا ایکٹ 2006 میں نااہلی اور مس کنڈکٹ کی وضاحت اور سزا موجود ہونے اور آڈٹ حکام کی تحریری سفارش کے باوجود ذمہ داران افسران کی نا اہلی کے خلاف ابھی تک حسب ضابطہ کوئی کاروائی نہ کی گئ ہے ۔
اس سلسلہ میں جب موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسرایجوکیشن سرگودھا ریاض قدیر بھٹی سے رابطہ کیا گیا توانہوں نے کہا کہ یہ
کوئی اتنا سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے گورنمنٹ کا پیسا تھا گورنمنٹ کو واپس چلا گیا ۔

Leave a reply