29ستمبر 1983 کے سانحہ کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی. بلاول بھٹو زرادری

0
50

وزیر خارجہ اور چئیرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 29 ستمبر 1983 سانحے کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی.

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ سانحہ پنہل چانڈیو کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں کیونکہ جمہوریت کے لیے آواز اٹھانے پر 16 جیالوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا تھا ان کا کہنا تھا کہ: قیامِ جمہوریت میں کارکنان کی جدوجہد اور قربانیاں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں. انہوں نے مزید کہا کہ ایم آر ڈی میں سکرنڈ کے گاؤں پنہل خان چانڈیو سے شہید ہونے والے تمام ورکرز کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں.

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ایم آر ڈی کے دوران پنہل چانڈیو گاوَں میں شہید کیے گئے 16 جیالوں کے یومِ شہادت پر پیغام کہنا تھا کہ: سانحہ پنہل چانڈیو کے شہداء شہید ٹھارو چانڈیو، شہید رجب علی چانڈیو اور شہید علی شیر چانڈیو کو سلام ہیش کرتے ہیں. پی پی پی چیئرمین کا شہداء کو ان کی 39 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ: شہید غلام مصطفیٰ چانڈیو، شہید پیر بخش چانڈیو، شہید عرس چانڈیو، شہید صدیق چانڈیو اور شہید گلاب چانڈیو، شہید ہاشم خاصخیلی، شہید جانب خاصخیلی، شہید میرو خاصخیلی، شہید علی گل خاصخیلی اور شہید محمد رمضان، شہید محبوب علی سولنگی، شہید اللہ رکھیو سولنگی اور شہید حسین بخش منگنھار کو بھی سلام پیش کرتا ہوں.

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آج کا دن یہ عہد کرنے کا دن ہے کہ ہم جمہوری حقوق اور شہری آزادیوں کو ناقابلِ تسخیر بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے. اور ان شہدا کو ہمیشہ کیلئے یاد رکھیں تاہم ان کی قربانی ہمیں جمہوریت کی جدوجہد میں یاد رہے. واضح رہے کہ پاکستان میں تحریک بحالی جمہوریت یعنی ایم آر ڈی نے اُس دور میں سیاست اور سیاسی احتجاج کی روایت قائم کی جب وقت کے آمر نے ملک میں سیاست کو ختم کر نے میں کوئی کثر نہ چھوڑی تھی۔ اگر جنرل محمد ضیاء الحق کا مارشل لاء اس سے قبل کی ایوب خان اور یحییٰ خانی آمریتوں کا تواتر تھا تو ایم آر ڈی اُس جمہوری جدوجہد کا تسلسل تھی جو پاکستانی عوام نے اس سوچ کے خلاف برپا کی جو ملک کو آمریت کے تسلط اور مذہبی رجعت میں جکڑ دینا چاہتی تھی۔

Leave a reply