اتراکھنڈکی 3 مسلم لڑکیاں جج بن گئیں :انتہا پسندہندووں پرناگواری

0
48

دہرہ دون :اتراکھنڈکی 3 مسلم لڑکیاں جج بن گئیں :انتہا پسندہندووں پرناگواری،اطلاعات کے مطابق اتراکھنڈ کی 3 مسلم لڑکیاں جوڈیشیل سرویس سیول جج جونیئر ڈیویژن امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کرکے جج بن گئی ہیں ۔ اتراکھنڈ پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق 17 امیدواروں کو منتخب کیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ان سترہ امیدواروں میں ادیشہ سنگھ ، آدرش ترپاٹھی ، انجم ، ہرشتا شرما ، اسنہا نارنگ ، پریانشی ناگرکوٹے ، گلستان انجم ، پریاشا ، عائشہ فرحین ، جہاں آراء انصاری ، نتن شاہ ، سنتوش پچھمی ، شمشاد علی ، دیونش راٹھور ، سدھارت کمار ، الکا ، نیول سنگھ شامل ہیں ۔

گلستان انجم اتراکھنڈ کے موضع بھڈی سے تعلق رکھتی ہیں ۔ گلستان کے والد حاجی حسین احمد سماج وادی پارٹی کے لیڈر ہیں ۔ گلستان نے اپنی ابتدائی تعلیم جی آئی سی ملہان سے حاصل کی ۔ بعد ازاں پی جی کالج سے گریجویشن کے بعد ایل ایل بی کیا اور 2017 ء میں پی سی ایس جے امتحان دیا مگراچھے نمبرز نہ لے سکیں‌۔ پھر دوبارہ انہوں نے امتحان دیا اور کامیابی حاصل کی ۔ گلستان کے والد کسان ہیں ۔

ہریدوار کی جہاں آراء انصاری بھی کسان کی بیٹی ہیں ۔ جہاں انصاری دراصل صحافی بننا چاہتی تھی ۔ اس لئے انہوں نے ماس کمیونیکیشن کی تعلیم حاصل کی ۔ الیکٹرانک میڈیا میں جانے کا خواب دیکھا ۔ بعد ازاں انہوں نے جج بننے کا فیصلہ کیا ۔ اپنی کامیابی پر بے حد خوش دکھائی دینے والی جہاں آراء انصاری بے حد سادہ مزاج اور ذہین معلوم ہوتی ہیں ۔

تیسری اہم مسلمان لڑکی عائشہ فرحین نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ہے ۔ انہوں نے اتراکھنڈ جوڈیشیل سروس امتحان 2020 ء میں کامیابی حاصل کی ۔ انہوں نے اپنی ماسٹر ڈگری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے 2019 ء میں حاصل کی ۔ ان کے والد شرافت علی نے کہا کہ میری بیٹی نے اللہ کے کرم سے بہترین کامیابی حاصل کی ہے ۔

تینوں مسلم لڑکیاں اتراکھنڈ کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں ۔ لیکن تینوں کا ضلع ہریدوار ہی ہے ۔ اس سے قبل اترپردیش جوڈیشیل سرویس کے نتائج میں 18 اور راجستھان جوڈیشیل سرویس میں 5 مسلم لڑکیاں جج بنی تھیں ۔

ادھر مقامی ذرائع کے مطابق ان ملسمان لڑکیوں کے اعلیٰ عہدوں پرفائز ہونے کی خبروں‌کے بعد انتہاپسند ہندووں کی طرف سوشل میڈیا پرسخت تنقید کی جارہی ہے

Leave a reply