بھارت میں خواتین غیر محفوظ ہو گئیں، مدھیہ پردیش میںشادی سے واپس آنے والی تین لڑکیوں اور ایک خاتون کے ساتھ جنگل میں زیادتی کی گئی ہے، سات ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا
بالا گھاٹ ضلع کے ایک جنگل میں سات ملزمان نے شادی سے واپس آنے والی تین لڑکیوں اور ایک خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔پولیس کے مطابق، 15، 16 اور 17 سال کی تین قبائلی لڑکیاں اور 21 سالہ خاتون ایک مرد کے ساتھ رات 1 بجے سے 2 بجے کے درمیان اپنے گاؤں واپس جا رہی تھیں جب موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے انہیں گھیر لیا۔متاثرین نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں جنگل میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
بالا گھاٹ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ناگیندر سنگھ نے بتایا کہ "لڑکیوں کے ساتھ موجود شخص کو دھمکایا گیا اور بھگا دیا گیا۔ ہم نے چھ بالغ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور نابالغ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ تمام گرفتاریاں اطلاع موصول ہونے کے چھ گھنٹے کے اندر عمل میں لائی گئیں۔پولیس نے بھارتیہ نیائے سنہتا، پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنسز (POCSO) ایکٹ اور SC/ST ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔کچھ متاثرین کو علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
یہ واقعہ مدھیہ پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار تو کر لیا ہے، تاہم اس واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی اور علاقے میں امن و امان کی بحالی اب پولیس اور انتظامیہ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔