مقبوضہ وادی میں کرفیو کا 40 واں روز ہے اور عالمی ضمیر ابھی بھی بے حس ہے جو کشمیریوں کے ان مصائب پر نہ تو آواز بلند کر رہا ہے اور نہ ہی بھارت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے،کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے ، لوگ بھوک اور پیاس سے مررہے ہیں نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں

وادی میں مکلم لاک ڈاون ہے ، انٹرنیٹ ، موبائل سروس، اور حتی کی میڈیکل اسٹور بھی بند ہیں ، زخمی تڑپ رہے ہیں ان کو چپ کرانے والا نظر نہیں آرہا کوئی ، دوسری طرف وزیراعظم پاکستان آج آزاد کشمیر میں تشریف لا رہے ہیں اور کشمیریوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کی کوششوں کی بھرپور مدد کا اعلان ایک بار پھر کریں گے

Shares: