پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملاوٹ مافیا اور غیر محفوظ خوراک کے خلاف کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اطلاعات پنجاب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے کہاہے کہ پہلی بارصوبائی محکمہ خوراک نے وزیراعلی پنجاب کے وژن کے مطابق پنجاب کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ اور انہیں مڈل مینوں کے استحصال سے بچانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں جس کے تحت کاشتکاروں کو ان کی اجناس کا بروقت اور بہتر معاوضہ مل سکا ہے -ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈی جی پی آر آفس میں محکمہ خوراک پنجاب کی ایک سالہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا – اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خوراک شیری ناز، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی مصطفی اور ڈائریکٹر فوڈ پنجاب واجد علی شاہ بھی موجود تھے –
وزیراعلیٰ پنجاب ان ایکشن، اراکین اسمبلی کا دیا حکم
صوبائی وزیر خوراک نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کی یہ پریس کانفرنس گندم کی پرکیور منٹ،شوگرکین اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ایک سالہ کارکردگی پر مبنی ہے -انہو ں نے کہاکہ محکمہ خوراک پنجاب نے 1300 روپے فی من کے حساب سے کاشتکاروں سے گندم پریکیور کی – ان کی سہولت کے لئے انہیں موبائل نمبرز پرپیغامات بھیجے گئے کہ کاشتکار فلا ں تاریخ، وقت اور سنٹر میں باردانہ کے حصول کے لئے آسکتے ہیں اورشکایت کی صورت میں 24 گھنٹے ضلع، ڈویژن اور صوبے کی سطح پر ٹال فری نمبر 9211 پر رابطہ کرسکتے ہیں محکمہ خوراک کا عملہ وہاں موجود ہوگا –
نواز شریف کی رہائی کا پروانہ جاری، وزیراعلیٰ پنجاب کی عدالت طلبی
انہو ں نے کہاکہ اس دفعہ ہم نے 34 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی ہے اور ٹوٹل 40 لاکھ میٹرک ٹن ذخائر میں سے تقریبا 15 لاکھ میٹرک ٹن محکمہ خوراک نے فوڈ سیکورٹی کے لئے اپنے پاس سٹور کرلی ہے -پنجاب میں آٹے کی قیمت کو کنٹرول کرنے اور سستے داموں فراہمی کیلئے دوماہ پہلی ہی گندم کی ریلیز شروع کی گئی جس کے نتیجے میں اس وقت پنجاب میں 20 کلو آٹے کا تھیلہ 808 روپے میں فروخت ہورہاہے – مزید پنجاب حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی ہیں –
سمیع اللہ چوہدری نے کہاکہ پچھلے دس سالوں میں پہلی بار گنے کے کاشتکاروں کو ان کی کماد کا معاوضہ 180 روپے فی من کے حساب سے دلوایاگیاہے – ماضی میں انہیں یہ ریٹ کبھی نہ مل سکا – اس ضمن میں 394 مڈل مینو ں کے خلاف سخت کارروائیاں کرتے ہوئے 38 لاکھ روپے وصول کئے گئے – غیر قانونی کنڈوں کے خلاف 760 ایف آئی آرز درج کروائی گئیں اور 52 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاگیا – کاشتکاروں کی پچھلے سالو ں کی رکی ہوئی 99.40فیصد رقم کی ادائیگیوں کو ممکن بنایاگیا اور نادہندہ شوگرملزمالکان سے 3 کروڑ 12 لاکھ روپے کے جرمانے وصول کئے گئے ہیں
-پنجاب فوڈ اتھارٹی کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہاکہ قلیل 25 فیصد وسائل کے ساتھ انہو ں نے ملاوٹ مافیا کے خلاف اپنی جنگ بڑی کامیابی سے لڑی -اس اتھارٹی نے 40لاکھ گندے انڈے تلف کرنے کے علاوہ لاکھوں لیٹر جعلی اور مضر صحت دودھ کو تلف کیاہے -ادارے نے ماہ رمضان میں 16 لاکھ کے قریب جعلی کولڈ ڈرنکس کی بوتلیں پکڑیں اور تلف کیں اور لیبلنگ کے اشو کو بھی احسن طریقہ سے نمٹایا-انسٹنٹ ڈرنک جو کہ انرجی ڈرنک کا نام استعمال کررہے ہیں – ان کا نام ختم کرانے میں بھی کردار ادا کیا –
انہو ں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملاوٹ مافیا اور غیر محفوظ خوراک کے خلاف کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی – یہ اس سلسلے میں اپنے ایس او پیز پر عمل کرے گی – صوبائی وزیر نے کہاکہ اب پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپسٹی بلڈنگ پر توجہ دے رہی ہے- راولپنڈی اور فیصل آباد میں سٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹریز قائم کی جاچکی ہیں – مزید برآں پنجاب کے عوام کو غیر معیاری خوراک کے خلاف آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے -محکمہ فوڈ اتھارٹی آٹے اور آئل کی فوڈ فورٹیفکیشن پر بھی کام کررہی ہے اور اس میں 40 فیصد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے -2022 تک پنجاب فوڈ اتھارٹی فوڈ ریگولیشن کے تحت بناسپتی گھی کو مکمل طور پر بند کردے گی -پنجاب کے عوام کو معیاری، خالص اور پیچسرائزڈ دودھ کی فراہمی کا پائلٹ پراجیکٹ جلد ہی لاہور سے شروع