پی آئی اے نے پاکستان کا پہلا ائیربس 320 کا سیمولیٹر حاصل کرلیا-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق جدید ترین خصوصیات کا حامل سیمولیٹر اس خطے میں سب سے پہلے پاکستان میں لگے گا سیمولیٹر پائلٹس کی تربیت، ریفریشر کورسس اور ائیر سیفٹی کیلئے لازم ہے پاکستان میں 670 ائیربس 320 پائلٹس ہونے کے باوجود سیمولیٹر دستیاب نہیں تھا-
تمام پائلٹس A320 پر تربیت اور ریفریشر کیلئے بیرون ملک جاتے تھے تربیت کو جانچنے کیلئے سول ایوایشن کا انسپکٹر بھی طالب علم پائلٹس کے چیک کیلئے ہمراہ جاتے تھے پائلٹس کی تربیت کا نرخ تقریبا 300 ڈالر فی گھنٹہ فی پائلٹ بیرون ممالک میں حاصل کیا جاتا تھا ٹکٹوں، رہائش اور یومیہ الاؤنس کی مد میں کثیر زرمبادلہ مقامی ائیرلائن صرف کرتی تھیں-
پی آئی اے کراچی میں سیمولیٹر کمپلکس بنا رہا ہے جس میں بوئنگ 747، بوئنگ 777 اور ائیربس 320 کے سیمولیٹر ایک جگہ نصب کئے جائیں گے تربیت کی جگہ کو ائیرپورٹ ہوٹل سے منسلک کردیا جائے گا تاکہ طالب علم پائلٹس یکسوئی سے تربیت پر توجہ دے سکیں پی آئی اے کا سیمولیٹر موو بائی وائر آل الیکٹرک ریئل وژن نوعیت کا ہے-
سیمولیٹر حقیقی کاک پٹ کے آخر اور باہر کے ماحول کو پیدا کرتا ہے جس پر حقیقی صورت حال پر تربیت کرائی جاتی ہے پی آئی اے نے یہ سیمولیٹر برطانوی کمپنی L3 ہیرس سے حاصل کیا ہے معاہدے پر سی ای او پی آئی اے اور L3 ہیرس کمپنی کے صدر رابن گلوور نے دستخط کئے معاہدہ کی سادہ تقریب میں برطانوی سفیر کرسچن ٹرنر نے خصوصی طور پر شرکت کی-
رابن گلوور کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نئی ٹیکنولوجی کے حامل سیمولیٹر کے آنے سے پاکستان میں تربیت کا معیار بہت بہتر ہوگا-
برطانوی سفیر کرسچن ٹرنر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ گہری دوستی کے رشتے میں منسلک ہیں اس جدید ایکوپمنٹ سے پاکستان ایوایشن بہت آگے بڑھے گی پاکستان میں مقامی سطح پر تربیت سے غیر منسلک پر پاکستان اور پی آئی اے کا انحصار کم ہوگا-
ائیر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ آج پی آئی اے کیلیے ایک بہت خوش آئند دن ہے اور ہمارا ایک اہم منصوبہ مکمل ہورہا ہے پی آئی اے اپنے پائلٹس کی بیرون ممالک سے تربیت پر بہت زیادہ وسائل خرچ کیا کرتا تھااس سیمولیٹر کے ملک میں لگنے سے ناصرف پی آئی اے بلکہ دیگر ملکی ائیرلائنز کو بھی بہت فائدہ ہوگا-
سی ای او پی آئی اے نے کہا ہے کہ پی آئی اے سیمولیٹر کمپلکس کراچی ائیرپورٹ پر قائم کیا جارہا ہے جہاں تمام ائیرلائنز اور سی اے اے کا دفاتر اور تربیتی مراکز قائم ہیں اس سیمولیٹر کے آنے سے پاکستان میں تربیت اور فضائی حفاظت کا معیار کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے مساوی ہوجائے گا-