قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اور پیپلزپارٹی کی رکن شیری رحمان نے کہا کہ: ہمیں آئی ایم ایف کے اس مشکل بجٹ کے ساتھ باندھنے کے اصل ذمہ داری تباہی سرکار پر عائد ہوتی ہے جو آئے تھے سو دن میں تبدیلی لانے اور جنہوں نے کشکول توڑنے کی بات کی تھی۔ لیکن سارا مسئلہ ان کی شاہ خرچیاں، تقسیم کی سیاست اور ان کی اپنی انا کی وجہ سے ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا: جو سیاست دان ایک دن بھی اپنی انا سے ذرا ہٹ جائے تو وہ مشکل فیصلے کرتے ہیں۔ اور آپ کا کیا خیال ہے کہ اس صورتحال میں ہمیں حکومت کرنا اور کسی کے ساتھ بندھ جانا ہمیں پسند ہے؟ نہیں ایک ہمارا یہ فیصلہ ہے اور دوسرا وہ تھا کہ ہم اپنے ملک کو دیوالیہ ہونے دیتے عمران خان جیسے نااہل حکمران کے ہاتھ میں لہذا ہم نے فیصلہ کیا کہ بھلے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑیں مگر ملک کو بچانا ہے۔ سری لنکا کی آپ کے سامنے ہے جو دیوالیہ کی طرف جا چکا ہے۔
شیری رحمان اپنے خطاب میں کہتی ہیں: تحریک انصاف کی حکومت کو آلو اور ٹماٹر کی قیمت سے کوئی سروکار نہیں جو اصل مسئلہ ہے اس ملک کا اور یہ حکومت اگر مشکل فیصلے نہ کرتی اور اپنی سیاسی ساکھ کو داو پر نہ لگاتی تو پاکستان سیدھا دیوالیہ ہونے جارہا تھا۔
شیری رحمان نے الزام عائد کیا کہ: عمران خان پڑھے لکھے لوگوں کو گمراہ کررہا ہے لہذا اب ہماری اشرافیہ کو قربانی دینی ہوگی کیونکہ غریب نے پیٹ پر پتھر باندھے ہوئے ہیں اور اس قربانی سے ملک کو بچانا ہوگا۔
ان کا تقریر کے آخر میں کہنا تھا کہ: ہمیں ایک غریب آدمی کیلئے انکی ضروری اشیاء خوردونوش جیسے دال، روٹی اور پٹرول کیسے سستا کرنا ہے اور ان کے گھروں میں صاف پانی کیسے آئے گا اس سب پر مل جل کوئی حل نکالنا ہوگا اور یہ بحران تب ہی ختم ہوگا جب ہم آپس میں مل بیٹھیں گے۔