سری نگر : بھارتی مظالم رکے نہیں ، ابھی تک بھارتی افواج کشمیریوںکی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہے ، اور کشمیر ی تمام تر مظالم کے باوجود ابھی بھی پرامید ہیںکہ آزادی کی منزل بہت قریب ہے، بھارت پریشان ہےکہ جبر اور ظلم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیںہوئے ، اطلاعات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کا53 واں روز ہے اور عالمی ضمیر ابھی بھی بے حس ہے جو کشمیریوں کے ان مصائب پر نہ تو آواز بلند کر رہا ہے اور نہ ہی بھارت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے،
ویسے تو بھارت نے ہمیشہ ہی مقبوضہ کشمیر میں فوجی بالادستی قائم رکھنےکی کوشش کی لیکن جو نیا سلسلہ شروع ہوا ہے وہ بہت ہی درد ناک ہے، ، یاد رہےکہ بھارتی فوج نے 5 اگست سے وادی میں، مارکیٹ، بزنس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند کر رکھا ہے، ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض جان سے ہاتھ دھونے لگے۔مسلسل کرفیو کی وجہ سے زندگی ابتر ہو چکی ہے،مریض تڑپ رہے ہیں، بچے بلک رہے ہیں، ہسپتالوں میں دوائی موجود نہ بازاراروں سے کھانے پینے کی اشیا دستیاب، ہر طرف بھارتی درندے بندوقیں اٹھائے دندنا رہے ہیں، موبائل انٹرنیٹ ابھی تک بند ہیں۔ کاروبار زندگی معطل ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حالات اس قدر بگڑ چکے ہیںکہ کشمیری اپنے ہی گھروں میں قیدی بن کر رہ گئے، بھارتی فوج نے کپواڑا میں گھر پر دھاوا بول دیا اور سامان کی توڑ پھوڑ کی، پلواما میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔ مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے کرفیو نافذ ہے، چپے چپے پر بھارتی فوج تعینات ہے۔لوگوں کو گھروں سے نکلنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، انٹرنیٹ، موبائل سروس بھی بند ہے، تمام حریت اور سیاسی رہنماؤں کو گھر اور جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے۔تمام تر بھارتی مظالم کے باوجود لوگوں کا حوصلہ بلند ہے، مسلسل کرفیو کے باوجود مظاہرے اور جگہ جگہ احتجاج جاری ہے۔
مقبوضہ وادی سے اطلاعات کےمطابق وادی میں تعینات بھارتی فوج نے خوف کا ماحول بنا دیا، کشمیری اپنے گھروں میں قید ہوگئے، لوگ روزمرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ، بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔وادی میں مارکیٹ، دکانیں، بزنس اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ مسلسل کرفیو کی وجہ سے سیب کی پکی فصلیں خراب ہونے لگیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی فصلیں مارکیٹوں تک پہنچانے میں ناکام ہیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ بھی اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج طاقت کے زور پر کشمیریوں کی آواز دبانے میں مصروف ہے۔ ہر گلی اور سڑک پر بھارتی فوج تعینات ہے، کشمیریوں کو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جا رہا، مارکیٹ، دکانیں، ٹرانسپورٹ بند ہیں، کمیونی کیشن سسٹم بند جبکہ ٹی وی چینلز تک رسائی نہیں، مودی سرکار بھارتی سیاسی رہنماؤں کو بھی وادی کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔