مقبوضہ وادی میں بدترین لاک ڈاؤن : کرفیو کا 58 واں روز،بھارتی افواج کے مظالم جاری ، مگر کب تک ؟
سری نگر: بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کی فضا گرم کیے ہوئے ہیںاور مقبوضہ کشیمیر کو ہتھیانے کے بعد مقبوضہ وادی میں کرفیو کا58 واں روز ہے اور عالمی ضمیر ابھی بھی بے حس ہے جو کشمیریوں کے ان مصائب پر نہ تو آواز بلند کر رہا ہے اور نہ ہی بھارت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے،
پیڈا ایکٹ کام نہ کرنے والے افسران اور نافرمان بیوروکریسی پرتلوار بن کر لٹک گیا |
بھارتی فوج نے 5 اگست سے وادی میں، مارکیٹ، بزنس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند کر رکھا ہے، ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض جان سے ہاتھ دھونے لگے، دوسری طرف بھارتی ماہرین قانون نے ہندوستانی اخبار دی ہندو میں کشمیری بچوں پر لرزہ خیز مظالم کا انکشاف کرتے ہوئے لکھا کہ ضلع شوپیاں میں ہر تیسرا بچہ نفسیاتی بیماری کا شکار ہے۔
مقبوضہ وادی کے بچے ہتھکڑیوں اور بندوقوں کے سائے میں پروان چڑھ رہے ہیں۔ کئی معصوم پھولوں کے والدین لاپتا ہونے کے باعث ان کے ناتواں کندھوں پر گھر کی کفالت کی ذمہ داری آ گئی ہے۔پانچ اگست کے بعد صورتحال اور گھمبیر ہوگئی۔ ہزاروں بچوں کو گھروں سے اٹھا لیا گیا۔ مقامی این جی اوز نے بچوں کی تلاش میں بلکتی ماؤں کی دل سوز داستانیں بیان کیں۔
“اب کیوں انصاف سے بھاگ رہے ہیں جمال خاشقجی کے قاتل ، طیب اردوان نے آڑے ہاتھوںلے لیا” لاک ہے
|
اب کیوں انصاف سے بھاگ رہے ہیں جمال خاشقجی کے قاتل ، طیب اردوان نے آڑے ہاتھوںلے لیا |
---|
بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی حکومت نے کشمیر کے بچوں کو مہروں کے طور پر استعمال کیا۔ بڑوں کی مزاحمت روکنے کے لئے بچوں پر تشدد کیا گیا۔1990 دو ہزار پانچ تک بھارتی فوج نے چھیالیس سکولوں پر قبضہ کیا، چار سو کے قریب سکولوں کو تقریباً ناکارہ بنایا جبکہ کشمیری عوام گرفتاری کے خوف سے بچوں کو سکول نہیں بھیج رہے۔
پیڈا ایکٹ کام نہ کرنے والے افسران اور نافرمان بیوروکریسی پرتلوار بن کر لٹک گیا |
کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فوج نے پچھلے 48 گھنٹوں میں 9 کشمیری نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بناکر شہید کردیا۔بھارتی فورسز نے کریک ڈاؤن کے دوران انسانی حقوق کارکنوں سمیت ہزاروں افراد کو گرفتار کر رکھا ہے۔
“ماہرین طب نےمیڈیسن کھانے کے درست اوقات بتادیئے ، مریض اوقات نوٹ کرلیں ، غلطی کی گنجائش نہیں” لاک ہے
|
ماہرین طب نےمیڈیسن کھانے کے درست اوقات بتادیئے ، مریض اوقات نوٹ کرلیں ، غلطی کی گنجائش نہیں |
---|
۔واضح رہے کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 58 ویں روز بھی وادی میں مکمل لاک ڈاؤن اور بھارتی فورسز کی جبری پابندیاں جاری رہیں۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین پر پیلٹ گنوں سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔
دوسری طرف وزیراعظم پاکستان عمران خان کی طرف سے جسطرح عالمی فورم پر کشمیر اور کشمیریوںکا مقدمہ پیش کیا گیا ہے کشمیری اس سے بہت مطمئن ہیںاور ان کو اب پہلے سے زیادہ اپنی آزادی کی امید پیدا ہوگئی ہے اور کشمیری عوام نے عمران خان کو اس پر خراج تحسین پیش کیا ہے
,