چھ ہسپتالوں میں بیڈ نہ ملنے کے بعد پروفیسر کی ہوئی کرونا سے موت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے، بھارت میں کرونا مریض اتنے زیادہ ہو گئے ہیں کہ ہسپتالوں میں جگہ نہیں ہے،
ایسے ہی ہسپتال میں جگہ نہ ملنے کے باعث ایک پروفیسر کی موت ہوئی ہے، دہلی یونیورسٹی کے محکمہ عربی میں کام کرنے والے پروفیسر ولی اخترخانگی کو شہر کے 6 مختلف ہسپتالوں نے داخل کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد انکی موت ہو گئی
پروفیسر اختر پچھلے ایک ہفتہ سے بیمار تھے اور ان میں کرونا کی تشخیص ہوئی تھی، انہیں گھر میں قرنطینہ کیا گیا تھا تا ہم ان کی طبیعت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن چھ مختلف ہسپتالوں میں جانے کے باوجود کسی ہسپتال نے انہیں داخل نہیں کیا،
بعد ازاں انہیں ایک چھوٹے ہسپتال میں داخل کیا گیا لیکن ان کی موت ہوئی، دہلی یونیورسٹی کی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر ادتیہ نارائن کا کہنا ہے کہ اگر پروفیسر اختر کو کسی ہسپتال میں جگہ مل جاتی اور انکا علاج ہو جاتا تو شاید وہ زندہ ہوتے، انہوں نے محکمہ صحت کے نظام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا،
واضح رہے کہ بھارت میں کرونا کیسز کا تیزی سے اضافہ ، دنیا کے ممالک میں بھارت کا چوٹھے نمبر پر آگیا . اب صرف روس، برازیل اور امریکا ہی کووڈ 19 سے متاثرین کے معاملے میں بھارت سے آگے ہیں، جہاں متاثرین کی تعداد بالترتیب 4.93 لاکھ، 7.72 لاکھ اور 20 لاکھ سے زیادہ ہے
بھارت میں کرونا وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے، بھارت میں 8 ہزار کے قریب ہلاکتیں ہو چکی ہیں، ماہ جون کے ابتدائی دس دنوں میں بھارت میں 90 ہزار مریج سامنے آئے،بھارت میں کرونا کا پہلا مریض 30 جنوری کو سامنے آیا تھا اور ایک لاکھ مریض 100 دنوں میں ہوئے تا ہم اگلے ایک لاکھ 15 روز میں بڑھ گئے، گزشتہ ایک ہفتے سے ہر روز 9 ہزار سے زیادہ نئے کیس سامنے آرہے ہیں ۔
کرونا سے مرنیوالوں کی لاشوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بدترسلوک پر سپریم کورٹ نے کیا جواب طلب