ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثہ، 6 افسران و ملازمین معطل

ریلوے انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا
0
39

لاہور: پاکستان ریلویز نے کارروائی کرتے ہوئے ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کے ذمہ دار 6 افسران و ملازمین کو معطل کر دیا۔

باغی ٹی وی: ذرائع کے مطابق معطل ہونے والوں میں گریڈ 18 کے 2 افسران سکھر کے ڈویژنل ایگزیکٹو انجینئر حافظ بدر العارفین، نوابشاہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر مشرف مجید اور گریڈ 17 کا افسر کوٹری کے پاور کنٹرولر بشیر احمد شامل ہیں۔

ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی وجہ سے کراچی ڈیزل ورکشاپ کے عاطف اشفاق، شہداد پور کے پرمیننٹ وے انسپکٹر محمد عارف اور گینگ مین کنگلے غلام محمد کو بھی معطل کیا گیا ہے، ریلوے انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان ریلوے حکام نے پٹڑی میں لکڑی کے جوڑکے معاملے پر تکنیکی وضاحت کی ہے ریلوے حکام کے مطابق ریل کی پٹڑی الیکٹریفائیڈ ہوتی ہے جس کی الیکٹریفکیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے انسولیشن درکار ہوتی ہے اور الیکٹریکل کے لوگ اس بارے میں بہتر سمجھ سکتے ہیں، انسولیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسی دھات کی کوئی چیز چاہیے ہوتی ہے جس میں سے کرنٹ نہ گزر سکے۔


حکام نے اس سلسلے میں ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں کرنٹ کو الگ رکھنے کے لیے ریل کی پٹڑی کے جوائنٹ کے ساتھ لکڑی کا 2 فٹ کا پیس لگا کر دوسری آہنی پٹی کو نٹ بولڈ سے ٹائٹ کیا گیا ہے، الیکٹریفکیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے لکڑی بہترین مٹیریل ہے جو کہ نان کنڈکٹر ہے اور پورے پاکستان میں اس طرح کا جوڑ لگایا جاتا ہے اس سے پٹڑی کی مضبوطی میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔

Leave a reply