اٹلی: اطالوی پولیس نے 60 سے 70 سال کی عمر کے درمیان موجود چھ مشتبہ ڈاکوؤں کے ایک گروہ کو گرفتار کیا ہے جو روم کے ڈاک خانوں میں مسلح وارداتیں کرنے کے لیے مشہور ہیں۔
باغی ٹی وی: برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کی رپورٹ کے مطابق ، اس گینگ کے سرغنہ کی شناخت 70 سالہ ایٹالو ڈی وٹ عرف ”جرمن“ کے نام سے ہوئی ہے، جس نے 1990 کی دہائی کے وسط میں ہسپانوی سٹیپس کے قریب ایک کامیاب بینک ڈکیتی کے بعد شہرت حاصل کی۔
اس چھ رکنی گینگ میں موجود بزرگوں میں سے ایک کی عمر 68 ہے جس نے مبینہ طور پر ڈکیتیوں کو انجام دینے میں بنیادی کردار ادا کیا، جب کہ ایک 66 سالہ شخص کو نشانہ بنائے گئے ڈاکخانوں کی بیک ڈور چابیوں کی نقل حاصل کرنے کا کام سونپا گیا، 50 کی دہائی کے اوائل میں موجود دو افراد کا کام دیواروں میں سوراخ کرنا تھا جو اکثر راتوں رات یا ہفتے کےآخر میں چوروں کے داخلے کو آسان بنانے کے لیے کام کرتے تھے۔
گلف آئل کا پاکستان کی شراکت کے ساتھ پاکستانی مارکیٹ میں آغاز کار
اس گینگ پر گزشتہ سال مئی میں سان جیوانی ضلع کے ایک پوسٹ آفس سے تقریباً200,000 یورو چوری کرنے کا الزام ہے واردا ت کے دوران بندوقوں سے لیس دو ارکان پچھلے دروازے سے داخل ہوئے اور اے ٹی ایم لوڈ کرنے والے ایک ملازم کو ڈرایا۔
لا ریپبلیکا کے مطابق گینگ کو ایک اور ڈکیتی کا پلان بھی منسوخ کرنا پڑا کیونکہ 66 سالہ گینگ ممبر کو بے ضابطگی کے مسائل تھے اور اسے اپنے پروسٹیٹ کے آپریشن کی ضرورت تھی۔
ڈان باسکو علاقے کے ڈاک خانے میں ناکام چوری کے بعد ڈکیتیوں کا سلسلہ اختتام پذیر ہوا جو تمام کیمرے پر پکڑی گئی تھی، ختم ہو گئی ڈکیتیوں میں ملوث چھ افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کو مسلح ڈکیتی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایرانی سکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد تنظیم جیش العدل کا سرغنہ ہلاک
ان مبینہ ڈاکوؤں کی شناخت اطالوی دارالحکومت کے مجرمانہ حلقوں میں ”شناسا چہرے“ کے طور پر کی گئی تھی ، مبینہ ڈاکوؤں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اطالوی دارالحکومت کے جرائم پیشہ انڈرورلڈ میں پولیس کے "پرانے جاننے والے” تھے۔ 1995 میں، ایک خوبصورت لباس میں ملبوس ڈی وٹ نے 15 بینک کارکنوں کو یرغمال بنا لیا جب وہ کریڈٹو اٹالیانو کی ایک برانچ میں ان کے لنچ بریک کے دوران کاپی شدہ چابیوں کا سیٹ استعمال کرتے ہوئے اور بندوق کی نوک پر دھمکیاں دیتے رہے اس نے 210 ملین لیرا لُوٹے۔