مقبوضہ کشمیربدترین لاک ڈاؤن : کرفیو کا 68 واں دن ، ظلم جاری مگر کب تک؟
مقبوضہ وادی میں کرفیو کا68 واں روز ہے اور عالمی ضمیر ابھی بھی بے حس ہے جو کشمیریوں کے ان مصائب پر نہ تو آواز بلند کر رہا ہے اور نہ ہی بھارت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے،عالمی برادری تاحال کشمیریوں کو جینے کا حق دلوانے میں ناکام ہے، کشمیری پانچ اگست سے اپنے گھروں میں قیدیوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی فوج نے 5 اگست سے وادی میں، مارکیٹ، بزنس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند کر رکھا ہے، ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض جان سے ہاتھ دھونے لگے۔
مقبوضہ وادی سے آنے والی اطلاعات کےمطابق بھارتی ظلم کا شکار کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی، چپے چپے پر تعینات بھارتی فوج کی وجہ سے وادی اوپن ائیر جیل بن چکی ہے۔ کشمیری روز مرہ کی اشیاء کے لیے ترس کر رہ گئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی میں صحافی، سیاسی رہنما سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 284 لوگ وادی کی صورتحال پر پٹیشن دائر کرچکے ہیں۔
لاتوں ، گھونسوکی بارش ، لیڈی ڈینگی ورکرپرتشدد کی انتہا،ایسا کیوں ہوا؟
مسجدیں 68 روز سے نمازیوں کے لیے بند ہیں، شہری دکانیں، بزنس، تعلیمی ادارے اور پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم ہیں۔ سری نگر کے ہسپتال میں ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرفیو کی وجہ سے مریض ہسپتال نہیں پہنچ پا رہے، اب تک درجنوں بیمار افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ادویات کی قلت اور پابندیوں کی وجہ سے 50 فیصد آپریشن تعطل کا شکار ہیں۔
دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری پابندیاں تیسرے ماہ میں داخل ہوگئیں۔ وادی میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، گھروں میں قید کشمیریوں کے پاس کھانا پینا ختم ہوگیا، کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کی وجہ سے وادی کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہے۔
تعلیم میں سیاست برداشت نہیں،سیاست کرنے والے اساتذہ کے دن برےآگئے
بھارتی فوج کی سخت ترین پابندیوں کے باوجود کشمیری نوجوانوں کا احتجاج جاری ہے۔ صورہ میں کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف زبردست احتجاج کیا جس میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئیں۔ بھارتی فوج نے حریت رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد کو حراست میں لیا ہوا ہے۔
محصور کشمیری کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور ضروریات زندگی کی ہر شے سے محروم ہیں۔ ہسپتالوں میں بھی انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو ماہ میں معیشت کو 6 ہزار کروڑ سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے۔ وادی میں کئی جگہ کرفیو کے باوجود کشمیری مظاہروں کےلیے باہر نکلتے ہیں، بھارتی فوج نے اب تک ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
کاشف آفریدی کے بیہمانہ قتل کے واقعہ کا نوٹس، قاتل بچ نہیں پائیں گے،اجمل وزیر
مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیو کے باعث دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے سنسان ہیں۔ کشمیریوں کا رابطہ 5 اگست سے دنیا سے منقطع ہے۔ وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہو گئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل دو ماہ سے جاری کرفیو کے دوران موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری تشدد کو 3 ماہ ہو گئے ہیں۔ امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وادی کے رہائشیوں کی تکالیف میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔